گودار پورٹ کے امور سے متعلق کنٹریکٹ کی تفصیلات کیلئے ان کیمرہ اجلاس طلب

اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے گودار پورٹ کے امور سے متعلق کنٹریکٹ کی تفصیلات کیلئے ان کیمرہ اجلاس 23جون کو طلب کرلیاہے۔گزشتہ روز سینیٹر فاروق حامد نائیک کی سربراہی میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کااجلاس ہوا جس میں وفاقی سیکریٹری کی جانب سے بتایا گیا کہ گودار پورٹ کے امور سے متعلق کنٹریکٹ ’خفیہ‘ ہے اور اس کی تفصیلات عوامی سطح پر ظاہر نہیں کی جاسکتی۔ اجلاس میں کمیٹی نے وفاقی سیکریٹری برائے بحری امور رضوان احمد کو گودار فری زون سے متعلق کنٹریکٹس اور سب۔ کنٹریکٹس دیے جانے کے حوالے سے کنٹریکٹس کا کاپیاں اور متعلقہ دستاویزات پیش کرنے کا کہا تھاجس پر رضوان احمد نے جواب دیا تھا کہ دستاویزات کو سینیٹ کمیٹی کے چیئرمین کے ساتھ شیئر نہیں کیا جاسکتا اور معاہدے کا ایک پیراگراف پڑھا جس میں کہا گیا ہے کہ معاہدے کے مندرجات کو خفیہ رکھا جائے گا۔خیال رہے کہ حکومت کی جانب سے فنانس بل 2020میں ٹیکس چھوٹ آرڈیننس شامل ہونے کے باعث یہ معاملہ گزشتہ 3 روز سے سینیٹ کمیٹی میں زیر غور ہے، یہ بل ایک مرتبہ توسیع کے بعد ختم ہوگیا ہے۔جب سیکرٹری برائے بحری امور نے کہا کہ کنٹریکٹس کی کاپیاں شیئر نہیں کی جاسکتی تو سینیٹرز ڈاکٹر مصدق ملک، عائشہ رضا، طلحہ محمود اور عتیق شیخ نے غصے اور ناراضی کا اظہار کیاجس کے بعد چیئرمین سینیٹ کمیٹی نے ان کیمرا اجلاس کی تجویز دی جس میں کنٹریکٹس کی دستاویزات کی کاپیاں ایک گھنٹے کے لیے پیش کی جائیں گی اور پھر واپس جمع کرلی جائیں گی سینیٹر عتیق شیخ نے سیکریٹری بحری امور کو بتایا کہ وہ سینیٹر کو حکم نہیں دے سکتے جس پر رضوان احمد نے جواب دیا کہ وہ چیئرمین کمیٹی کو آگاہ کررہے تھے آخر کار سیکریٹری بحری امور کمیٹی ارکان کے ساتھ آئندہ منگل (23) جون کو کنٹریکٹس کی کاپیاں شیئر کرنے پر رضا مند ہوگئے۔انہوں نے کہا کہ ان کیمرا اجلاس سے قبل صبح 10 بجے کاپیاں شیئر کی جائیں گی اور اجلاس ختم ہونے کے فوراً بعد جمع کرلی جائیں گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں