روس کی بحری مشقیں، کا الاسکا کے سمندر میں فرضی اہداف پر کروز میزائل داغ دیے

ماسکو (مانیٹرنگ ڈیسک) روس نے پیر کے روز سمندروں میں فرضی اہداف پر کروز میزائل داغے۔ روس کے مطابق یہ آرکٹک میں اپنے شمالی جہاز رانی کے راستے کی حفاظت کے لئے ایک مشق تھی۔ وزارت دفاع نے کہا کہ ولکن، گرانٹ اور اونکس کروز میزائل سیکڑوں کلو میٹر کے فاصلے سے بیرنگ سمندر میں دشمن کے جہازوں کی نقلی اہداف کو نشانہ بنانے کے لیے فائر کیے گئے۔ وزارت نے بتایا کہ مشق میں زمین، جہاز اور آبدوز سے لانچ کیے جانے والے میزائل شامل تھے اور اس میں تقریباً 10,000 فوجی اہلکاروں کے ساتھ ساتھ طیارے اور ہیلی کاپٹر بھی شامل تھے۔ یہ مشقیں روس کے چکوٹکا جزیرہ نما اور چکچی اور بیرنگ سمندروں میں ہوئیں اور ان کی نگرانی روسی بحریہ کے کمانڈر انچیف ایڈمرل نکولائی یومینوف نے کی۔ روس یوکرین میں 18 ماہ سے جاری جنگ سے اپنی مسلح افواج پر دبا? کے باوجود آرکٹک اور مشرق بعید میں اپنی طاقت کو پیش کرنے کی مسلسل صلاحیت کا مظاہرہ کرنے کا خواہاں ہے۔ ماسکو نے پچھلے سال کہا تھا کہ اس نے شمالی سمندری راستے کو تیار کرنے پر 2035 تک تقریباً 30 بلین ڈالر خرچ کرنے کا منصوبہ بنایا ہے، جو زیادہ قابل عمل ہوگیا ہے کیونکہ موسمیاتی تبدیلیوں نے آرکٹک میں سمندری برف کو کم کردیا ہے۔ یہ ناروے اور فن لینڈ کی سرحدوں کے قریب مرمنسک سے روس کے اوپری حصے میں الاسکا کے قریب آبنائے بیرنگ تک جاتا ہے۔ صدر ولادیمیر پیوٹن نے گزشتہ ماہ برکس گروپ آف ممالک سے خطاب میں اس راستے کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ روس نئی بندرگاہیں اور ایندھن کے ٹرمینلز کی تعمیر اور اپنے آئس بریکر بیڑے کو وسعت دینے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں