شمالی بھارت میں سیلابی ریلے میں فوجی گاڑیاں بہہ جانے سے درجنوں اہلکار لاپتا
نئی دہلی (صباح نیوز)بھارت کی شمال مشرقی ریاست سکم میں بادل پھٹنے کی وجہ سے دریائے تیستا کے پانی کی سطح میں اچانک اضافہ ہوا اور سیلاب آ گیا۔ سیلابی ریلے میں فوجی گاڑیوں کے بہہ جانے کے بعد سے 23 فوجیوں کے لاپتہ ہونے کی اطلاع ہے۔بھارت کی شمال مشرقی ریاست سکم میں فوجی حکام نے بتایا ہے کہ منگل کی رات کو لاچن وادی میں دریائے تیستا میں اچانک آنے والے سیلاب کے بعد سے فوج کے 23 اہلکار لاپتہ ہو گئے ہیں۔بدھ کی صبح گوہاٹی میں محکمہ دفاع کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا کہ ”وادی کے کچھ فوجی ادارے بھی متاثر ہوئے ہیں اور ان تفصیلات کی تصدیق کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔ 23 اہلکاروں کے لاپتہ ہونے کی اطلاع ہے اور کچھ گاڑیوں کے کیچڑ کے نیچے دبے ہونے بھی کی اطلاع ہے۔ تلاش سے متعلق کارروائیاں جاری ہیں۔” حکام نے ایک بھارتی خبر رساں ایجنسی کو یہ بھی بتایا ہے کہ خیال کیا جاتا ہے کہ یہ سیلاب بدھ کی اولین ساعتوں میں تقریباً ڈیڑھ بجے شروع ہوا۔ شمالی سکم کی لوناک جھیل میں بادل پھٹنے کی وجہ سے لاچن وادی کی تیستا ندی میں اچانک سیلاب کی صورت حال پیدا ہو گئی۔مقامی میڈیا کے مطابق فوجی گاڑیوں کے بہنے کے سبب فورسز کے جوان بھی اس کی زد میں آئے اور وہ بھی سیلابی ریلے میں بہہ گئے ہیں۔ تاہم حکام نے ابھی تک انہیں صرف لا پتہ بتایا ہے اور کہا ہے کہ انہیں تلاش کیا جا رہا ہے۔سکم چین سے متصل ایک سرحدی ریاست ہے جہاں بھارت نے بڑی تعداد میں اپنے فوجی تعینات کر رکھے ہیں اور کہا جا رہا ہے کہ اس قدرتی آفت سے علاقے کی کئی فوجی تنصیبات کو بھی کافی نقصان پہنچا ہے۔دریائے تیستا پر سنگتھم پل ندی کے بہنے کی وجہ سے گر گیا ہے۔ مغربی بنگال کو سکم سے جوڑنے والی شاہراہ نمبر 10 کے کئی حصے بھی بہہ گئے۔ نامچی میں سیلاب کی وجہ سے بہت سی سڑکیں بند ہو گئی ہیں یا پھر استعمال کے قابل نہیں ہیں۔سکم کے وزیر اعلی پریم سنگھ تمانگ نے آج صبح نقصان کا جائزہ لینے کے لیے شمالی سکم کے کچھ حصوں کا دورہ کیا۔انہوں نے اپنی ایک ٹویٹ پوسٹ میں کیا، ”ہم سب حالیہ قدرتی آفت سے واقف ہیں، جس سے ہماری ریاست متاثر ہوئی ہے۔ ہنگامی خدمات کو متاثرہ علاقوں میں متحرک کر دیا گیا ہے، اور میں نے ذاتی طور پر دورہ کیا ہے تاکہ نقصانات کا اندازہ لگایا جا سکے اور مقامی کمیونٹی کے ساتھ بات چیت کی جا سکے۔”سکم حکومت نے ریاست میں ہائی الرٹ جاری کیا ہے اور لوگوں سے کہا ہے کہ وہ دریائے تیستا سے دور رہیں۔ مغربی بنگال میں جلپائی گڑی انتظامیہ نے احتیاطی اقدام کے طور پر دریا کے پاس کے ترائی علاقوں سے لوگوں کو نکالنا شروع کر دیا ہے۔رواں برس جون کے اوائل میں بھی شمالی سکم ضلع میں مون سون کی شدید بارشوں کی وجہ سے تباہ کن سیلاب آیا تھا، جس سے کافی نقصان ہوا تھا۔


