کوئٹہ،بی ایس او پجار کے زیر اہتمام آن لائن کلاسز کے اجرا کے خلاف ریلی و احتجاجی مظاہرہ

کوئٹہ: بی ایس او پجار کے کال پر آن لائن کلاسز کے اجرا کے خلاف مرکزی چیرمین زبیر بلوچ کی قیادت میں ریلی و احتجاجی مظاہرہ احتجاجی مظاہرے سے بی ایس او پجار کے مرکزی چیرمین زبیر بلوچ،نیشنل پارٹی کے مرکزی انفارمیشن سیکرٹری ڈاکٹر اسحاق بلوچ۔نیشنل پارٹی کے مرکزی کمیٹی کے ممبر وضلع کوئٹہ کے صدر حاجی عطا محمد بنگلزئی،پی ایس او کے زونل آرگنائزر کبیر افغان,پی ایس ایف کے صوبائی صدر عالمگیر مندوخیل،کلرک ایسوی ایشن و بی ایم سی تحریک کے رہنماں عبداللہ صافی،زیب شاہوانی،بی ایس او پجار کے مرکزی کمیٹی کے نعیم بلوچ،ممبر بابل ملک بلوچ،نیشنل پارٹی کے اقلیتی رہنما انیل غوری۔بی ایس او پجار مستونگ کے صدر ناصر بلوچ‘ بی ایس او پجار کے مرکزی کمیٹی کے ممبر ڈاکٹر طارق بلوچ سمیت دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایچ ای سی کیطرف سے آئن لائن کلاسز کا اجرا بلوچستان کے طلبا کے ساتھ تعلیم دشمنی ہے۔زمینی حقائق سے بے خبر ایچ ای سی بغیر انٹرنیٹ کے آن لائن کلاسز کے اجرا مضحکہ خیز ہے۔مقررین نے طلبا کے پرامن احتجاجی مظاہرے پر تشدد طالبات کو سڑک پر گھسیٹ گھسیٹ کر بکتر بند گاڑیوں میں ڈالنے اور گرفتاریوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اس اقدام کو پولیس گردی کی بدترین مثال قرار دیا گیا۔حکومت بلوچستان نے جس انداز سے طالبات کے بے عزتی اور ان کی چادروں کی بے حرمتی کی وہ انسانی حقوق کی سنگین پامالی ہے اس موقع پر نیشنل پارٹی کے صوبائی ترجمان علی احمد لانگو‘ صوبائی سوشل میڈیا سیکرٹری سعد بلوچ‘ جنرل سیکرٹری کوئٹہ ریاض زہری‘ رابطہ سیکرٹری نعیم بنگلزئی‘ بی ایس او پجار کے مرکزی رہنماء ڈاکٹر عمیر بلوچ‘ آغا سلمان شاہ سمیت دیگر قائدین موجود تھے بی ایس او کے مرکزی چیرمین زبیر بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کے پسماندہ اضلاع کو ملک کے ترقی یافتہ اضلاع سے موزانہ نہیں کیا جاسکتا ہے،جہاں سکول نہیں جہاں روڈ نہیں جہاں ابھی تک بجلی نہیں پہنچا جہاں انٹرنیٹ کی سہولت نہیں جہاں ٹیلی فون و موبائل سروس میسر نہیں۔تو پھر وہ کیسے ملک کے دیگر طلباء کے ساتھ مقابلہ کرسکتے ہیں انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے طلبا آن لائن کے کلاسز کے مخالف نہیں لیکن اس سے پہلے آپ کو طلبا کو سہولتیں دینا ہونگے انٹرنیٹ کو بحال کرنا ہوگاطلبا ء کو لیپ فراہم۔کرنا ہوگا۔بصورت دیگر اس طرع کے آمرانہ اقدامات کے خلاف ہم جمہوری و پرامن مزاحمت کرینگے اور ہمیں پتہ ہے کہ آپ اس حق کو بھی چھین کر تشدد و گرفتاریاں کرینگے لیکن ہم اپنے حق کے لیے جدوجہد کرتے رہیں گے۔نیشنل پارٹی کے مرکزی انفارمیشن سیکرٹری ڈاکٹر اسحاق بلوچ ضلع کوئٹہ کے صدر حاجی عطا محمد بنگلزئی و دیگر مقررین نے کہا کہ ملک میں ویسے طبقاتی تفریق و طبقاتی نظام تعلیم نے ترقی کی رفتار کو سست رکھا ہے اب ایچ ای سی نے آن لائن کلاسز کے اجرا کرکے مزید طبقاتی نظام کو مضبوط کیا اور بلوچستان کے طلبا کے بنیادی تعلیم کے حق کو چھینا ہے جو کہ قابل مذمت ہے مقررین نے کہا کہ بلوچستان میں مصنوعی جماعت و قیادت لانے کی پالیسی نے ہر مکتبہ فکر کو احتجاج پر مجبور کردیا ہے۔طلباء مزدور سمیت تمام احتجاج کررہے ہیں بی ایم سی کے ملازمین و طلبا کے ساتھ کئے گئے معاہدے پر عمل درآمد نہیں کیا گیا جس کی پاداش پھر ملازمین اسمبلی کے سامنے احتجاج پر مجبور ہوگئے ہیں لیکن عوام سے لا تعلق حکومت کو عوام کی کوئی پروا نہیں مقررین نے کہا کہ تعلیم کے حق سے محروم رکھنا حکمرانوں کی منفی پالیسی ہے جو کہ قابل مذمت ہے اس منفی پالیسی کے خلاف جدوجہد جاری رہے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں