غزہ میں تین ماہ سے جاری جنگ کے دوران 20 ہزار بچوں کی پیدائش
نیویارک (مانیٹرنگ ڈیسک) اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ غزہ میں تین ماہ سے زیادہ عرصہ سے جاری جنگ کے دوران”ناقابل یقین حالات“میں ہزاروں بچوں کی پیدائش ہوئی ہے۔ اقوام متحدہ کے بچوں سے متعلق ذیلی ادارے یونیسف کی ترجمان ٹیس انگرام نے غزہ پٹی کے ایک حالیہ دورے سے واپسی پر زچگی کے دوران موت کے منہ میں جانے والی ماو¿ں اور ایک نرس کے بارے میں بتایا، جس نے ہنگامی حالات میں چھ مردہ خواتین کے سیزیرین یعنی پیٹ چاک کرنے کے آپریشن کیے تھے تاکہ ان کے بچوں کو بچایا جا سکے۔ یونیسف کے مطابق سات اکتوبر کو اسرائیل پر حماس کے حملوں کے بعد شروع ہونے والی جنگ میں اب تک 20,000 بچے پیدا ہو چکے ہیں۔ انگرام نے عمان سے ویڈیو لنک کے ذریعے جنیوا میں نامہ نگاروں کو بتایا، ”یہ اس خوفناک جنگ کے دوران ہر 10 منٹ میں پیدا ہونے والا بچہ ہے۔“ ان کا کہنا تھا،”ماں بننا جشن کا وقت ہونا چاہیے لیکن غزہ میں یہ ایک اور بچےکو جہنم میں پہنچا دینے کے مترادف ہے۔“ انہوں نے اس صورتحال میں بہتری لانے کے لیے فوری بین الاقوامی کارروائی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا، ”نوزائیدہ بچوں کو تکلیف میں دیکھ کر، جب کچھ ماو¿ں کا خون بہہ رہا ہو، ہم سب کو رات جاگتے رہنا چاہیے۔”


