بشریٰ بی بی کا اڈیالہ جیل منتقلی کیس، ہائیکورٹ کی جانب سے فیصلہ محفوظ

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)ہائی کورٹ میں بشری بی بی کی بنی گالہ سب جیل سے اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست پر سماعت ہوئی جس میں بشری بی بی کے وکیل نے بتایا کہ بشری بی بی کو توشہ خانہ اور عدت نکاح کیس میں سزا ہوئی ، سزا ہونے کے بعد وارنٹ آف اریسٹ جاری ہوتا ہے جو سپرنٹینڈنٹ جیل کو جاتا ہے، سزا سنانے کے وقت بشری بی بی کورٹ میں موجود نہیں تھیں، انھوں نے خود سرنڈر کیا، اسکے بعد انھیں چیف کمشنر کے آرڈر پر بنی گالہ گھر کو سب جیل بنا کر وہاں منتقل کردیا گیا، وکیل نے دلائل دیے کہ بشری بی بی ٹرائل کورٹ کے آرڈر کے مطابق اڈیالہ جیل گئیں جو سپرٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو بھیجا گیا تھا ، بعد میں وزارت داخلہ کے حکم پر چیف کمشنر نے منتقلی کا غیر قانونی نوٹیفکیشن جاری کیا ، اڈیالہ جیل سے بنی گالہ سب جیل منتقلی سے متعلق متعلقہ حکام کی کوئی ہدایت شامل نہیں تھی ، چیف کمشنر نے جو نوٹیفکیشن جاری کیا وہ متعلقہ حکام یعنی سپرٹینڈنٹ اڈیالہ جیل کی ہدایات نہیں تھیں، نہ صوبائی حکومت نے کوئی ایسی ہدایت جاری کی نہ آئی جی جیل خانہ جات نہ کوئی ہدایت کی، بنی گالہ سب جیل منتقلی کا چیف کمشنر کا نوٹیفکیشن غیر قانونی ہے۔بعد ازاں جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے دلائل سننے کے بعد کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں