چمن میں کشیدگی ، داخلی و خارجی راستے ، پریس کلب و دیگر دفاتر بند، صحافی محصور

چمن (نمائندہ انتخاب )چمن پرلت پر گزشتہ روز ایف سی کی فائرنگ کےخلاف پرلت منتظیمن نے شہر کے تمام نجی بنک پاسپورٹ افس نادرا افس کوئٹہ چمن شاہراہ بند کر دیا ، تفصیلات کے مطابق انہوں نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام اور پریس کلب کو بند کردیا جس پر چمن پرلیس کلب میں موجود صحافی اور پرلت منتظیمن گوتم گوتھا ہوگئے اور صحافی کو گلے سے پکڑنے کی کوشش کی جس سے پریس کلب پر تعینات پولیس اہلکار نے ناکام بنادیا اور پرلت منتظیمن نے پریس کلب کو بند کردیا ۔ سرحدی شہر چمن بارڈر مزید کشیدہ صورتحال اختیار کر گیا تمام داخلی و خارجی راستے سمیت پریس کلب و سرکاری دفاتر بند کر دیئے پرتشدد واقعات میں ایک اور زخمی چل بسا ، جس کے بعد جاں بحق افراد کی کی تعداد 2 ہوگئی جبکہ 8افراد زخمی ہیں ۔ مظاہرین نے چمن شہر کے تمام داخلی و خارجی راستوں پر روکاوٹیں کھڑی کرکے کوژک جنگل پیر علیزئی اور یارو کے مقام پر ٹرانسپورٹ کیلئے بند کر دیا ۔ ٹرین کی سروس بھی معطل ہے اسی طرح تمام سرکاری دفاتر پاسپورٹ افس نادرا آفس BISP دفتر کسٹم ہاوس بنکنگ سمیت چمن پریس کلب کو بھی تالہ لگا دیا ۔ پریس کلب میں صحافیوں کو اندر بند کر دیئے اور کوریج سے محروم رکھا سیکورٹی کیلئے پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی ، علاوہ ازیں پریس کلب کا تالہ کھولنے پر مشتعل مظاہرین نے جلانے کی دھمکی دے دی پرلت ترجمان صادق اچکزئی کے مطابق مذاکرات کیلئے آج تک وفاقی اور صوبائی حکومت کا کوئی نمائندہ نہیں آیا انہوں نے کہا کہ پرتشدد واقعات میں ہمارے نہتے افراد پر اندھا دھند فائرنگ کی گئی انسانی جانیں ضائع ہوئی ہمارے پرلت کے خیموں کو آگ لگا دی گئی جو ناقابل برداشت ہے انہوں نے کہا کہ ہم 7مہینوں سے پرامن دھرنا دے رہے ہیں لیکن ریاست ہمیں دیوار کے ساتھ لگا رہے ہیں ہم کسی صورت پیچے نہیں ہٹیں گے اور مطالبات کی منظوری تک احتجاج کا سلسلہ جاری رہیگا ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں