کچھ سیاسی لوگ معصوم بچے کے قاتلوں کو بچانا چاہتے ہیں،جمعیت پنجگور
پنجگور( نامہ نگار) پنجگور جمعیت علمائے اسلام کے ضلعی جنرل سکریٹری حاجی عبدالعزیز ڈپٹی جنرل سکریٹری مولانا عبدالحمید محمد ایوب دھواری مولانا ولی ساسولی حافظ زبیراحمد، علی جان ضلعی سالار رحمت اللہ، محمد یونس اور دیگر نےپریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 24 جون کو سوردو گورجک سے ایک معصوم بچہ فقیر جان پراسرار طور پر لاپتہ ہوگیا تھا جن کی 40 دن بعد لاش برآمد ہوئی انہوں نے کہا کہ کچھ سیاسی لوگ فقیر جان کے قاتلوں کو بچانا چاہتی ہیں اور وہ درپردہ ملزمان کو سپورٹ فراہم کررہے ہیں انہوں نے کہا کہ ستم ظریفی دیکھیں کہ چالیس دن تک شہید فقیرجان کی ماں فریادی بن کر در در بٹکتی رہی مگر پولیس اور انتظامیہ اور سیاسی جماعتوں کے کانوں میں جوں تک نہیں رینگی نتیجہ بعد میں اس کی جلی ہوئی لاش برآمد ہونے پر نکلا انہوں نے کہا کہ انصاف کے آگے رکاوٹوں پر خاموش نہیں رہیں گے شہر میں بدامنی کی جو فضا ہے وہ سب کے لیے باعث تشویش ہے عوام مال جان کے لیے فکر مند ہیں کہ کئیں وہ بھی اگلا نشانہ نہ بن جائیں انہوں نے کہا کہ شہید فقیرجان کی ماں نے بڑی مصیبتیں جیل کر اس کی فرورش کیا اور اسے اسکول میں جاکر داخلہ دلوایا تاکہ وہ پڑھ لکھ معاشرے کا ایک زمہ دار فرد بن سکے انہوں نے کہا کہ بچے کے قتل کے الزام میں تین افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے اور یہ واقعہ پولیس کی کارکردگی کے لیے ایک ٹیسٹ کیس ہے امید ہے کہ وہ تمام تر تفتیش اللہ کی رضا مندی کو مدنظر رکھ کریگا انہوں نے کہا کہ برمش واقعہ کے بعد یہ دوسرا اہندوناک واقعہ ہے مگر سیاسی سماجی سطح پراس مظلوم کے لیے کوئی آواز نہیں آٹھ رہا ہےانہوں نے کہا کہ جمعیت معصوم بچے کی قتل کی شفاف تحقیقات کا مطالبہ کرتی ہے تاکہ آئندہ اس قسم کا اہندونہاک واقعہ دوبارہ پیش نہ آئے جمعیت کے رہنماؤں نے کہا کہ مولوی شاد اللہ کے بیمانہ قتل اور ساتھی عبدالکریم کو زخمی کرنے کی بھی مذمت کرتے ہیں اور ان کے قتل ملوث ملزمان کا تاحال گرفتار نہ ہونا سوالیہ نشان ہے انہوں نے کہا کہ شہر کا امن تہہ وبالا ہوچکا ہے بیچ بازار میں ڈکیتی کی وارداتیں ہورہی ہیں افتخار نامی شہری سے لاکھوں روپے چھین لیے گئے انتظامیہ پولیس کی زمہ داری کیا صرف فلیگ مارچ ہے اور چیک پوسٹیں قائم کرنے تک ہے یا عوام کے جان ومال کے تحفظ بھی اس میں شامل ہے عوام مریں یا جیں پولیس کو کوئی واسطہ نہیں ہے شہر میں منشیات فروشی ایک منعظم شکل اختیار کرچکا ہے اس کاروبار پر کوئی قدغن نہیں ہے انہوں نے کہا کہ روزانہ بازار میں وارداتیں ہورہی ہیں میوزک لین میں حافظ یحیی کے دکان میں بھی ڈکیتی کی گئی پنجگور کہاں جارہا ہے پولیس اور انتظامیہ اور حکومت وقت سے ہم سوال کرنے پر حق بجانب ہیں وہ اگر ہمارا تحفظ نہیں کرسکتیں تو صاف لفظوں میں بول دیں انہوں نے کہا کہ جمعیت پنجگور پولیس پر واضح کرتی ہے کہ وہ فقیر جان کے قتل کی تفتیش میں کوئی دباو اور رکاوٹ قبول نہ کرے اور بازار میں بدامنی کے واقعات میں ملوث افراد کو گرفتار کرکے شہریوں کے جان ومال کا تحفظ یقینی بنائیں بصورت دیگر مذید کوتاہی قبول نہیں کریں گے اور عوام سے ملکر احتجاجی تحریک شروع کردیں گے