2018-19بلوچستان میں ایک انچ بھی گیس ٹرانسمیشن پائپ لائن نہیں بچھائی گئی

اسلام آباد/کوئٹہ: ملک بھر میں سب سے زیادہ گیس پیدا کرنے والا دوسرا صوبہ بلوچستان، ایک انچ بھی گیس ٹرانسمیشن لائن نہیں بچھائی گئی۔ آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا)نے مالی سال 19-2018 کی سالانہ رپورٹ جاری کردی جس کے مطابق گیس پیدا کرنے والا دوسرا بڑا صوبہ ہونے کے باوجود بلوچستان میں ایک انچ بھی گیس ٹرانسمیشن لائن نہیں بچھائی گئی۔مالی سال 19-2018 کی سالانہ رپورٹ کے مطابق ملک میں گیس کے 5 لاکھ 36 ہزار سے زائد کنکشن دیے گئے۔رپورٹ کے مطابق خیبر پختونخوا میں یومیہ 20 ہزار بیرل خام تیل صاف کرنے کی خیبر آئل ریفائنری لگانے کی منظوری دی گئی جس پر 50 کروڑ ڈالر سرمایہ کاری ہو گی۔رپورٹ کے مطابق مالی سال 19-2018 کے دوران سوئی سدرن نے سندھ میں ٹرانسمیشن لائن میں 24 کلو میٹر کا اضافہ کیا جب کہ 19-2018 کے دوران سوئی سدرن نے گیس ڈسٹری بیوشن میں 660 کلومیٹر اضافہ کیا۔سندھ میں 503 کلومیٹر اور بلوچستان میں 157 کلومیٹر اضافہ کیا گیا جب کہ مالی سال 19-2018 کے دوران سوئی ناردرن نے پنجاب میں گیس ڈسٹری بیوشن نیٹ ورک میں 6211 کلومیٹر اور خیبر پختونخواہ میں 1570کلومیٹر نیٹ ورک کا اضافہ کیا۔رپورٹ کے مطابق گیس پیدا کرنے والا دوسرا بڑا صوبہ ہونے کے باوجود بلوچستان میں ایک انچ بھی گیس ٹرانسمیشن لائن نہیں بچھائی گئی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں