کچھ لوگ روزگار چھین کر پشتونوں کے بچوں کو بھیک مانگنے پر مجبور کرنا چاہتے ہیں، اصغر اچکزئی

کوئٹہ: عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر و صوبائی پارلیمانی لیڈراصغرخان اچکزئی نے چمن دھرنے میں شریک تمام سیاسی جماعتوں قبائلی عمائدین علمائے کرام، تاجران، محنت کشوں اور چمن کے غیور عوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ چمن کے عوام نے جس اتحاد واتفاق کا مظاہرہ کیا وہ قابل تحسین ہے،ہمیں امید ہے کہ سرحدی تجارت کے فروغ کے لئے ہماری جاری کوششیں رنگ لائیں گی ہمیں آئندہ بھی اسی اتحاد واتفاق کا مظاہرہ کرنا چاہئے اور وہ لوگ اور جماعتیں جوچمن کے اولسی احتجاج میں شریک ہونے کی بجائے تماشائی کا کردار ادا کررہے ہیں انہیں ہوش کے ناخن لینے کی ضرورت ہے۔ اپنے جاری کردہ بیان میں انہوں نے کہا کہ سرحدی علاقوں کے عوام کی گزر بسر سرحدی تجارت پر ہوتی ہے لیکن کچھ لوگ یہ چاہتے ہیں کہ پشتونوں سے ان کا باعزت روزگار چھین کر ان کے بچوں کو بھیک مانگنے پر مجبور کردیا جائے پشتونوں نے اگر اتحاد واتفاق کا مظاہرہ کیااور درپیش حالات سے نمٹنے کے لئے مشترکہ جدوجہد کی تو انشااللہ پشتونوں کا مستقبل روشن ہوگا۔ایک ما ہ سے بند پا ک افغان با رڈرکو دوطرفہ تجارتی سرگرمیوں کے لئے کھولنے کے اعلان کے بعد دو نوں ممالک کے ایکسپورٹ اور امپورٹ ما ل سے لدے ما ل بر دار کنٹینرز اور ٹرکوں کی آمد و رفت بحال ہو گئی ہے پرامن اورتاریخی دھرنے کا انعقاد چمن کے عوام کی اجتماعی بیداری کا منہ بولتا ثبوت ہے پاک افغان سرحد کی بندش کے خلاف چمن میں کئی ہفتوں سے جاری احتجاجی دھرنے میں بہت سی چیزیں واضح ہوگئیں ایک بات یہ واضح ہوئی کہ پشتون اگر اتحاد واتفاق کا مظاہرہ کریں تو دنیا کی کوئی طاقت انہیں زیر نہیں کرسکتی اور دوسری بات یہ واضح ہوگئی کہ آج بھی پشتون معاشرے میں ایسے لوگوں کی کمی نہیں جو پشتونوں کے اجتماعی مسائل کے حل کے لئے اپنا کردار ادا کرنے کی بجائے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں ایسے لوگوں کو فوری طو رپر اجتماعیت کے حامل مسائل پر اجتماعی جدوجہد کا حصہ بننا ہوگا ورنہ تاریخ میں ان کے لئے کوئی جگہ نہیں ہوگی۔ اصغرخان اچکزئی نے پرامن احتجاجی دھرنے میں شریک تمام سیاسی جماعتوں مرکزی انجمن تاجران، انجمن تاجران بلوچستان،صحافی برادری،مظلوم اولسی تحریک، محنت کش (لغڑی اتحاد) مصالحتی قبائلی جرگہ ،پشتون قبائل جرگہ کے اراکین، چمن دھرنے کے منتظمین، علمائے کرام، قبائلی شخصیات اور چمن کے غیور عوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پاک افغان چمن بارڈر سمیت افغانستان اور ایران کے ساتھ واقع تمام بارڈرکوویڈ19کی ایس او پیز اور سیکورٹی لوازمات کے ساتھ فوری طو رپر کھولنے اور آمدورفت بحال رکھنے کی ضرورت ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں