نصرت فتح علی خان کا گمشدہ البم 34 سال بعد ریلیز کیا جائے گا

34 سال کے انتظار کے بعد استاد نصرت فتح علی خان کا البم ’روشنی کی زنجیر‘ ان کے مداحوں کو محظوظ کرنے کے لیے تیار ہے۔ یہ البم ان کی موت کے سترہ سال بعد 20 ستمبر 2024 کو ریلیز ہونے والا ہے۔البم کو پیٹر گیبریل کے ریئل ورلڈ ریکارڈز کے ٹیپ آرکائیوز سے دریافت کیا گیا جس کی ریکارڈنگ اپریل 1990 میں ان کی مکمل ٹیم کے ساتھ کی گئی تھی۔پیٹر گیبریل کا کہنا ہے کہ مجھے اپنے دور میں دنیا بھر کے مختلف موسیقاروں کے ساتھ کام کرنے کا اعزاز حاصل ہوا، لیکن شاید ان سب میں سب سے بڑے گلوکار نصرت فتح علی خان تھے۔انہوں نے کہا کہ وہ اپنی آواز کا ایسا جادو جگاسکتے تھے جو بہت غیر معمولی تھا یہ ایک حقیقی خوشی تھی جب ہمیں پتہ چلا کہ یہ ٹیپ ہماری لائبریری میں موجود ہے۔لیجنڈری قوال کی ریکارڈنگ ’ریئل ورلڈ اسٹوڈیوز‘ کے ویئر ہاؤس میں دبی ہوئی تھی جب 2021 اسٹوڈیو کی شفٹنگ کی گئی تو یہ البم دریافت ہوئی۔پیٹر گیبریل اور ریئل ورلڈ ریکارڈز کے ساتھ نصرت فتح علی خان کا تعلق 1985 کے وومیڈ فیسٹیول میں ان کی شاندار پرفارمنس کے بعد شروع ہوا، یہ پہلی بار تھا جب انہوں نے زیادہ تر مغربی سامعین کے سامنے پرفارم کیا تھا۔نصرت فتح علی خان کے دیرینہ بین الاقوامی مینیجر راشد احمد الدین کے مطابق 1990 نصرت کے کیریئر کا ایک اہم نقطہ تھا، جب انہوں نے مغربی سامعین کے سامنے اپنی آواز کا جادو جگایا، وہ ہمیشہ تجربہ کرنا چاہتے تھے اور صرف ایک ہی آواز تک محدود نہیں رہنا چاہتے تھے اور یہ ٹریکس اس بات کا مظاہرہ کرتے ہیں۔رواں برس 20 ستمبر کو ریلیز ہونے والے البم میں چار قوالیاں یا اللہ یا رحم، اج سک متراں دی ، یا غوث یا میراں اور خبرم رسید امشب شامل ہیں اس میں ایک کو کبھی نہیں سنا گیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں