زمینوں کی فروخت مستونگ کے عوام کی سیاسی حیثیت ختم کرنے کی سازش ہے، جاوید بلوچ
کوئٹہ؛بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء ممبر مرکزی کمیٹی چیئرمین جاوید بلوچ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ پراپرٹی ڈیلرز نے پراپرٹی کاروبار کو کوئٹہ کے بعد مستونگ لک پاس تک تو سیع دیکر بلوچ قوم کے لئے مشکلات بڑھادی ہے تاریخ انہیں معاف نہیں کرے گی اور اس میں تمام اقوام کے سرکردہ ورہنماؤں کہ خاموشی قابل توجہ ہے جو بلوچستان کی سرزمین بیچ کر مالی فوائد حاصل کرنیوالوں کی خبر لینے سے قاصر ہے جو مصنوعی فائدے کی خاطر مستونگ کے عوام کی سیاسی حیثیت کو ختم کرنے کی سازش ہے جو بحیثیت قوم ناقابل تلافی نقصان ہے جس کا خمیازہ لوکل ڈومیسائل افغان مہاجرین بدامنی تعلیمی نشستوں سے محرومی سے پہلے ہی بھگت رہے ہیں اور مزید ہم اس طرح کے غیر شعوری فیصلے برداشت نہیں کرسکتے جو تاریخ میں بلوچستان کیساتھ ایک بہت بڑا ظلم سے کم نہیں ہے زمین کاروبار اور زمین رہائش کے لئے دینا غلط نہیں لیکن اسے کاروبار کے لیے اس طرح غیر مقامی لوگوں افغان مہاجرین کو ان کی ملکیت کا حق دینا بلوچستان کے ساتھ آنے والے دنوں میں بہت بڑاظلم ہے جس کا تصور تک نہیں کر سکتے ان ناعاقبت کاروباری طبقوں کی وجہ سے کوئٹہ شہربلوچ پشتوں مقامی کاروباری طبقہ کی ہاتھوں سے نکل چکاہے اس زمین کواس طرح سستے داموں بیچنا ہمارے اکابرین کی قربانیوں کیساتھ ناانصافی ہے اس سرزمین کے لیے ہمارے تمام اقوام کے آباواجداد نے اپنی قربانی دے کر یہ زمین حاصل کی اور بلوچ کو اس ملکیت کا مالک بنا دیا ہے ہماری اکابرین کی قربانیاں شامل ہیں گوادر کیلئے قانون سازی کی جدوجہد کودیکھتے ہوئے بلوچ سرمایہ داروں اورقبائلی عمائدین سیاسی زعما رہنماء اورسرداران سراوان جھلاوان والی قلات اس مسئلہ پرجرگہ طلب کریاورمستونگ میں دیگراضلاع اورغیرمقامی لوگوں کی زمین کی خرید و فروخت کی بابت ضابطہ اخلاق بنائیں اورجو اقوام زمین کو ہاؤسنگ اسکیم کے نام پرکاروبارکے ذریعے بیچنے کی حق ختم کریں یا ان تمام سرزمین پر قبائلی بنیادوں پرقیمت خرید اورخریدار کی حدمقرر کریکہ مستونگ تک اس پھیلا کوروکاجائے اس اہم قومی نوعیت کے مسئلے پربی این پی تحفظات کوعوامی سیاسی سطح پراجاگر کرے گی تاکہ مستقبل کے چیلنجز کا مقابلہ کیاجائیگا اس سلسلے میں تمام قبائلی علاقائی معتبریں سے مشاورت کیلئے رابطہ کیاجائے گا اور مستونگ کے عوام میں اس مسئلے پر شعوروآگاہی کیلئے تحریک چلائی جائے گی۔