کوئٹہ، سول ہسپتال کا لفٹ خراب، مریضوں کے لواحقین کو مشکلات کا سامنا
کوئٹہ؛صوبائی دارالحکومت میں قائم سول سنڈیمن ہسپتال کوئٹہ میں فی میل میڈیکل وارڈ کا لفٹ دو ماہ سے خراب، مریضوں کو ویل چیئر، اسٹریچر یا گود میں اٹھا کر لے جایا جا رہا ہے، ہسپتال انتظامیہ خود کو بری الزمہ قرار دیکر موقف دیتے ہیں کہ لفٹ بنانے کیلئے کراچی سے سامان لایا جا رہا ہے جس کے بعد لفٹ کی مرمت ہوگی، لفٹ خراب ہونے سے مریض اور رشتہ دار رل گئے کوئی سننے والا نہیں۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز کوئٹہ کے بڑے ہسپتال سول سنڈیمن ہسپتال کے فی میل میڈیسن وارڈ میں قائم لفٹ گزشتہ دو ماہ سے خراب ہے اور مریض کے رشتہ دار، ہسپتال کے سیکورٹی گارڈ مجبورا مریض کو ویل چیئر پر بیٹھا کر یا اسٹریچر پر لیٹا کر یا گود میں اٹھا کر نیچے سے اوپر والے منزل کے جاتے ہیں حالانکہ کورونا وائرس کی پیشگی پھیلا کی وجہ سے نہ حکومت کی جانب سے ایس اوپیز پر سخت عمل درآمد کی ہدایت کی گئی ہے بلکہ لوگوں کو بلا ضرورت گھر سے نہ نکلنے کی تلقین کی گئی ہے ایسی صورت حال میں جب کورونا کے پھیلا کا خدشہ ہو تو خواتین مریضوں کو دوسرے منزل پر لے جانے کیلئے لوگ جمع ہوتے ہیں جس سے کورونا کے پھیلا کا خطرہ رہتا ہے گزشتہ دو ماہ سے خراب لفٹ کا کوئی نوٹس لینے والا نہیں، مریضوں کے رشتہ داروں نے کہا کہ حکومت صوبے میں سہولیات کی فراہمی کیلئے اقدامات کرے گزشتہ دو ماہ سے فی میل میڈیسن وارڈ کا لفٹ خراب ہے ہسپتال انتظامیہ کو آگاہ کیا تو وہ خود کو اس ذمہ داری سے بری الزمہ قرار دے رہے ہیں اور کہہ رہے ہیں لفٹ کی مرمت کیلئے کراچی سے سامان منگوایا گیا ہے صحت کا قلمدان وزیراعلی بلوچستان کے پاس ہونے کے باوجود سہولیات کی فقدان سے مریض رل گئے ہیں دوسری جانب حکومت بلوچستان کے ترجمان لیاقت شاہوانی نے صحت کے شعبے کی تباہ حالی سے خود کو مبرا قرار دیتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں صحت کے شعبہ کا مسئلہ عمارت کی جگہ کھنڈرات،خدمات کے شعبہ میں سیاسی بھرتیاں،مسیحا کی جگہ مافیا،ادویات و مشنری کیفنڈز میں کرپشن اہم مسئلہ ہے انہوں نے کہا کہ صحت کے شعبے میں انقلابی تبدیلیاں لارہے ہیں ادویات کی خریداری ہسپتال کی سطح پر،تقرریاں میرٹ پہ،دور دراز اضلاع میں ٹیلی میڈیسن،کینسر ہسپتال کی تعمیر شامل ہیں۔