آزادی صحافت پر قدغن، حکومت بلوچستان نے روزنامہ انتخاب کے اشتہارات بند کر دیے

کوئٹہ(انتخاب نیوز) حکومت بلوچستان کے محکمہ تعلقات عامہ نے روزنامہ انتخاب کے اشتہارات بند کر دیے ہیں۔تفصیلات کے مطابق چند روز قبل انتخاب کوئٹہ اور حب کے اشتہارات بند کر دئیے گئے تھے۔رابطہ کرنے پر تعلقات عامہ کے ذمہ داروں نے بتایا کہ صوبائی حکومت کے ترجمان کے احکامات پر یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔ جب اس سلسلے میں ترجمان سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ مجھے اوپر سے ایسا حکم ملا ہے۔ ان سے کہا گیا کہ آپ کے اوپر وزیراعلیٰ ہیں کیا انہوں نے کوئی حکم دیا ہے تو انہوں نے کہا کہ حکم ان سے بھی اوپر کے لوگوں نے جاری کیا ہے تاہم چند دن بعد اشتہارات میں کمی کے ساتھ ان کا اجرا شروع ہوگیا۔ اسی دوران بلوچ یکجہتی کمیٹی کی سربراہ ماہ رنگ بلوچ نے کوئٹہ میں ایک پریس کانفرنس کی ۔محکمہ تعلقات عامہ کے افسران نے اخبارات پر دباﺅ ڈالا کہ یہ خبر شائع نہ کی جائے۔رات گئے مذکورہ افسران سنسر افسران بن کر چیدہ چیدہ اخبارات کے دفاتر میں گئے اور خبر کو اخبارات کی تیار کاپیوں سے اتروالیا۔ جب انتخاب نے یہ خبر شائع کر دی تو غیر اعلانیہ طور پر بتایا گیا کہ انتخاب کے اشتہارات مکمل طور پر بند کر دیے گئے ہیں۔ محکمہ تعلقات عامہ کے اس غیر آئینی بنیادی حقوق سے متصادم اور آزادی صحافت پر قدغن کے بارے میں تمام متعلقہ تنظیموں کو آگاہ کر دیاگیا ہے کیونکہ محکمہ تعلقات عامہ اس وقت میرٹ کی دھجیاں بکھیر رہا ہے۔ پسند و ناپسند کی بنیاد پر انصاف کا قتل عام کر رہا ہے اور سرکاری خزانہ کو بے رحمی کے ساتھ خرچ کررہا ہے۔ اس ضمن میں قانونی چارہ جوئی کے بارے میں بھی قانونی ماہرین سے مشاورت جاری ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں