وفاق اور صوبوں میں قائم حکومتوں کے پاس کوئی اختیار نہیں، عثمان کاکڑ
کوئٹہ: پشتونخواملی عوامی پارٹی کے صوبائی و سینیٹر صدر عثمان خان کاکڑ نے کہا ہے کہ جب تک ملک میں صاف شفاف انتخابات نہیں ہوں گے اس وقت تک ملک میں آئین و قانون کی بالادستی اور جمہوری اداروں کی مضبوطی کا خواب شرمندہ تعبیر نہ ہو گا، وفاق اور صوبوں میں قائم حکومتوں کے پاس کوئی اختیار نہیں، مو جو دہ حکمران عوام کے منتخب کردہ نہیں بلکہ سلیکٹڈ ہیں جنہیں عوام پر مسلط کیا گیا ہیں اس لئے 25جولائی کا دن سیاہ با ب کی حیثیت رکھتا ہے، 25جو لا ئی 2018ء کو ہو نے والے عام انتخابات میں پشتونخواملی عوامی پارٹی اور دیگر جمہوری جماعتوں کو ہرانے کے لئے اسٹیبلشمنٹ نے بھر پور کردار ادا کیا۔ ان خیالات کااظہارانہوں نے مختلف وفود سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ عثمان خان کاکڑ نے کہاکہ اس ملک کی تباہی و بربادی میں نام نہاد جمہوری نمائندوں کے ساتھ ساتھ وہ لوگ بھی ملوث ہیں جنہوں نے ملک میں شروع دن سے لے کر آج تک جمہوری بالادستی کو تسلیم نہیں کی، جب تک ملک میں آئین و قانون کی حکمرانی اور جمہوری ادارے مضبوط نہیں ہوں گے حالات ٹھیک نہیں ہوسکتے۔انہوں نے کہا کہ 2018کو ملک میں انتخابات کرا کر ملک اور صوبے کو ایسے لوگوں کے حوالے کیا گیا جو 2سال گزرنے کے باوجود بھی ملک و صو بے میں آئینی طرز حکمرانی قائم نہیں کرسکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ تمام سیاسی و جمہوری قوتیں نئے صاف و شفاف انتخابات اور جمہوریت کی بالادستی کے لئے کردار ادا کریں اگر حالات ایسے ہی رہے تو ملک مزید بحرانوں کا شکار ہوجائے گا۔ صوبے میں ایسے حکومت کو مسلط کیا گیاہے جس کے پاس عوامی مسائل حل کرنے کا کوئی اختیار ہی نہیں ہے۔ صو با ئی بجٹ سازی بھی وہی لو گ کر رہے ہیں جنہوں نے مو جو دہ حکمرا نوں کو منتخب کرانے میں کردار ادا کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ پشتونخوا میپ پشتونوں کے حقوق، آئین و قانون کی بالادستی اور جمہوریت کی مضبوطی کے لئے جدوجہد جاری رکھے گی کیونکہ 25جولائی 2018کو ملک کی تاریخ میں ایسے انتخابات کرائے گئے جن میں عوام کا کوئی عمل دخل نہیں تھا اور عوام کی نمائندگی کو رد کرکے ایسے لوگ کو مسلط کردیا گیا جن کی ناقص پالیسیوں سے آج ملک تباہی و بربادی سے دوچار ہے۔