لورالائی میں جرگہ، خواتین کو(اڑہ)کرنے کی قبیح رسم کی مخالفت کا اعلان

لورالائی:ایک بڑا گرینڈ قبائلی جرگہ میونسپل کمیٹی ہال میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر (جنرل)لورالائی سردار ایاز خان موسی خیل کی زیر صدارت منعقد ہوا جسمیں لورالائی کے سیاسی و قبائلی معتبرین مولوی فیض اللہ سابق صوبائی وزیر،سردار محمد اشرف خان کدیزئی،حاجی عبدالنافع زخپیل،شمس حمزہ زئی سابق ڈسٹرکٹ چیرمین،عبدالمتین اخونذادہ،سردار نور محمد جوگیزئی، سردار فتح خان موسی خیل،حاجی امان اللہ ناصر،خان جیلانی خان ناصر،پیش امام جامعہ مسجدقاری ممتاز،حافظ سراج الدین،نعمت اللہ جلالزئی سابق چیرمین میونسپل کمیٹی،سردار نقیب زخپیل،حاجی پیر محمد کاکڑ،سردار جعفر اتمانخیل،حاجی ظہور ترکئی،ڈاکٹر محمد شاہ کدیزئی،سردار رضا خان کبزئی،ملک رحیم اتمانخیل،ملک نوراللہ شبوزئی،حاجی عبدالقیوم ترین،محمد عالم جان حمزہ زئی اور دیگر نے شرکت کی گرینڈ جرگے کا مقصدمندرجہ زیل دو قبیح رسومات (1)قبائلی تنازعات کو ختم کرنے کے لئیے خواتین کوبطور تاوان/ جرمانہ کے طور پر دوسرے فریق کو حوالے کرنا(2)خواتین کو(اڑہ)کرنا مطلب ایک شخص اٹھ کسی کے بھی گھر کے باہر فائرنگ کر کے باآواز کہتا ہے کہ فلاں لڑکی میری ہے اور گھر والے اسکو ماننے سے انکار کرتے ہیں تو سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں جاتیں ہیں ان دورسومات کے خلاف جرگہ میں شامل تمام عمائدین نے مشترکہ طور پر یہ فیصلہ کیاکہ یہ دو رسومات قانون،شریعیت اور اخلاقیات کی منافی ہے جرگہ میں شامل عمائدین نے کہا ہم کسی بھی ایسے جرگے میں کسی قبائلی جھگڑے کو ختم کرنے کے لئیے خواتین کو بطورتاوان حوالے کئیے جانے والے جرگے میں شامل نہیں ہونگے اور اسکی شدید مخالفت بھی کریں گے انہوں نے کہا کہ خواتین کو (اڑہ) کرنے والے اورخواتین کو بطور تاوان دینے والے قانون کے مجرم ہیں ہم انکے خلاف بھر پورقانونی کاروائی کی سفارش اور حمایت کرتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں