پنجگور،تعلیمی اداروں میں سیاسی مداخلت کی مذمت اور چتکان کے طالبات کی حمایت کرتے ہیں، بی ایس او

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)تعلیمی اداروں میں سیاسی مداخلت ایک سنگین مسئلہ بن چکا ہے آئے روز سینیئر ٹیچرز کو ہٹا کر جونئیر ٹیچرز کو اعلیٰ عہدوں پر فائز کیا جارہا ہے ۔جو ہماری تعلیمی معیار اور نظام کو متاثر کر رہا ہے۔ سینیئر ٹیچرز کی جگہ جونیئر ٹیچرز کو اعلیٰ عہدوں پر فائز کرنے کا یہ عمل نہ صرف ناانصافی ہے بلکہ اس سے ادارے کی کارکردگی اور طلبہ کی تعلیم پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔تعلیمی ادارے علم، تجربے اور مہارت کی بنیاد پر ترقی کے متقاضی ہیں۔ سینیئر ٹیچرز نے اپنی محنت اور لگن سے نہ صرف اپنی قابلیت ثابت کی ہے بلکہ وہ طلبہ کی رہنمائی میں بھی اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ ان کی خدمات کو نظرانداز کرنا ایک غیر مہذب عمل ہے جو تعلیم کے مقدس شعبے کو متاثر کرتا ہے۔ہمیں اس بات کی ضرورت ہے کہ تعلیمی اداروں میں سیاسی مداخلت کے اس سلسلے کو روکا جائے اور عہدوں کی تعیناتی میں شفافیت اور میرٹ کا خیال رکھا جائے۔ صرف اس طرح ہم ایک مستحکم اور کامیاب تعلیمی نظام کی تشکیل کر سکتے ہیں جو ہمارے طلبہ کے مستقبل کو بہتر بنائے۔ہم اس غیر ذمہ دارانہ رویے کی مذمت کرتے ہیں اور حکومت اور متعلقہ اداروں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس مسئلے کا فوری نوٹس لیں اور تعلیمی اداروں کی خودمختاری کو بحال کریں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں