پشتون بلوچ صوبے میں برابری ہر شعبہ زندگی میں ناگزیر ہے، پشتونخواہ میپ

ژوب+شیرانی ( آئی این پی ) پشتونخواملی عوامی پارٹی کے رہنماﺅں نے کہا ہے کہ پشتون بلوچ صوبے میں برابر ہر شعبہ زندگی میں ناگزیر ہے، پشتونوں کی محکومی ، مسافرانہ زندگی اور اذیت کے ذمہ دار وہ لوگ ہیں جنہوں نے پشتونوں کو اپنے قومی صوبے سے محروم رکھا اور انہیں دوسروں کے حوالے کیا ، آج پشتون اپنی تاریخی سرزمین پر آباد ہونے کے باوجود اپنے قومی وسائل اور واک واختیار سے محروم ہیں ،پشتون قومی اہداف کے حصول کیلئے پشتونخوامیپ کا ساتھ دیں ، پارٹی چیئرمین ملی مشر محمود خان اچکزئی کی قیادت میں جاری جدوجہد ہی پشتونوں کی نجات دہندہ ہے ۔ان خیالات کا اظہار پشتونخواملی عوامی پارٹی کے مرکزی سیکرٹری عبدالحق ابدال ، صوبائی سیکرٹری کبیر افغان، صوبائی ڈپٹی سیکرٹری وضلع سیکرٹری ژوب جمال خان مندوخیل، ضلع سیکرٹری شیرانی رشتیا مل خان نے ضلع ژوب اور ضلع شیرانی کے ضلعی کمیٹیوں کے علیحدہ علیحدہ اجلاسوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ ضلع شیرانی کے ضلع کمیٹی کے اجلاس کی صدارت عبدالحق ابدال جبکہ ضلع ژوب کے ضلع کمیٹی کے اجلاس کی صدارت ضلع سیکرٹری جمال مندوخیل نے کی۔ منعقدہ اجلاسوں میں 7اکتوبر 1983کے شہدائے جمہوریت اور 11اکتوبر کے شہداءوطن کے برسیوں کی مناسبت سے پارٹی کے زیر اہتمام ضلع قلعہ سیف اللہ میں مرکزی جلسہ عام کی تیاریوں اور اس میں شرکت کے حوالے سے مختلف تجاویز اور اس کی روشنی میں فیصلے کیئے گئے ۔ منعقدہ اجلاسوں سے مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 7اکتوبر 1983کو بحالی جمہوریت کیلئے پشتونخوامیپ کے چیئرمین محمود خان اچکزئی کی قیادت میں ریلی نکالی گئی جس پر اُس وقت کے آمر حکمران جنرل ضیاءالحق کی حکم پر حملہ کیا گیا اور پارٹی چیئرمین کو نشانہ بنایا گیا تھا جس پر پارٹی کے سرباز کارکنوں نے اپنی محبوب چیئرمین کا دفاع کرتے ہوئے جمہوریت کیلئے اپنے سروں کا نذرانہ پیش کرکے جام شہادت نوش کیا اور اُس وقت پارٹی کے کئی رہنماﺅںوکارکنوں کو جیل میں ڈال دیا گیا ۔جبکہ شہدا وطن کو پشتونخواوطن کے وسائل پر اغیار کے قبضے ، پشتونخوا وطن کی منقسم سرزمین کو متحدہ قومی صوبہ بنانے کی پاداش میں 11اکتوبر 1991کو پارٹی دفتر پر حملے پارٹی کی صورت میں شہید کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ آج حالات کچھ اس طرح ہیں کہ آئین کی بالادستی ، پارلیمنٹ کی خودمختاری ، عوام کے حق رائے دہی کے فیصلے اور جمہور کی حکمرانی کو تسلیم نہیں کیا جارہا ۔ غیر آئینی ، غیر جمہوری اقدامات کے ذریعے پارلیمنٹ کو زبردستی چلانا دراصل جمہوریت پر شب خون کے مترداف ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پشتونخواملی عوامی پارٹی اپنے واضح قومی ، سیاسی ، جمہوری موقف اور پروگرام کے تحت اپنے محبوب چیئرمین محمود خان اچکزئی کی قیادت میں جدوجہد کررہی ہے اور پارٹی ملک میں آئین کی بالادستی ، جمہور کی حکمرانی ، پارلیمنٹ کی خودمختیاری ، قوموں کی برابری پر مبنی حقیقی فیڈریشن کے قیام ، پشتونوں کی قومی وحدت ، ملی تشخص کے قیام ، قومی وسائل پر واک واختیار کے حصول کیلئے عملی جدوجہد کررہی ہے اور اس جدوجہد کی راہ میں کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائیگا۔ انہوںنے ضلع شیرانی ، ضلع ژوب اور ضلع قلعہ سیف اللہ کے عوام سے اپیل کی کہ وہ 7اکتوبر بروز پیر کو منعقد ہونیوالے جلسہ عام میںبھر پور شرکت کرے اور جاری جدوجہد میں اپنا مثبت وتعمیری کردار ادا کریں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں