پاکستانی حکومت کا عمران خان کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کا ارادہ نہیں، برطانوی وزیر خارجہ
برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی نے پاکستان کی صورتحال پر ممبران پارلیمنٹ کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کی حمایت میں لکھے گئے خط کا جواب دے دیا ہے۔برطانوی وزیر خارجہ نے عمران خان کے خط کے جواب میں کہا کہ ہم باقاعدگی سے اہم معاملات پر سینئر سطح پربات چیت کرتے ہیں، عدالتی معاملات پاکستان کے داخلی ہیں۔خیال رہے کہ 28 اکتوبر کو مختلف جماعتوں سے تعلق رکھنے والے 20 سے زائد برطانوی اراکین پارلیمنٹ نے برطانوی حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ اڈیالہ جیل میں قید بانی پی ٹی آئی عمران خان کی رہائی کے لیے پاکستانی حکومت سے بات چیت کرے۔ڈیوڈ لیمی نے اس خط کے جواب میں کہا کہ ہم عالمی قوانین کی پاسداری چاہتے ہیں، پاکستان بنیادی آزادیوں اور شفاف ٹرائل کے حق کا احترام کرے۔جواب میں کہا گیا کہ بانی پی ٹی آئی سمیت سب کیلئے شفاف عدالتی نظام ضروری ہے۔خط میں سویلین کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کی شفافیت اور آزادانہ جانچ پر تحفظات کے اظہار پر کہا گیا کہ حکومت کا بانی پی ٹی آئی کا فوجی عدالتوں میں ٹرائل کا ارادہ نہیں ہے، لیکن پاکستان میں آزادی اظہار اور سیاسی مخالفین پر پابندیوں سے متعلق تشویش ہے،آزاد اظہار رائے اور بغیر خوف کے اجتماع کا حق جمہوریت کی بنیاد ہے۔برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی نے مزید کہا کہ متعلقہ وزیر نے پاکستانی وزیر برائے انسانی حقوق کےساتھ سول اور سیاسی حقوق پر بات کی۔ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں آئینی ترمیم کی منظوری پارلیمنٹ کا معاملہ ہے۔برطانوی وزیر خارجہ نے خط کے جواب میں آزاد عدلیہ کی اہمیت پر زور دیا اور یہ بھی کہا کہ متعلقہ وزیر فالکنر دورہ پاکستان سے واپس آکر ممبران پارلیمنٹ سے ملاقات کریں گے۔