شام،باغیوں کا حلب پر قبضہ، سرکاری فوج کا عارضی طور پر دستبرداری کا اعلان
شام کی فوج نے شمال مغربی صوبہ حلب سے عارضی دستبرداری کا اعلان کردیا ہے جہاں باغی گروپ نے سرکاری فورسز پر اچانک حملے شروع کردیے تھے اور شہر پر قبضہ کرلیا ہے۔الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق شام کی فوج نے بیان میں کہا کہ حلب اور ادلب میں گزشتہ چند روز کے دوران مسلح دہشت گرد تنظیموں سےبدترین لڑائی کے دوران درجنوں فوج ہلاک یا زخمی ہوگئے ہیں۔بیان میں کہا گیا کہ فوج دوبارہ منظم ہو رہی ہے اور جوابی مہم کے لیے مکمل طور پر تیاری کے ساتھ مزید فوجیوں کو تعینات کیا جا رہا ہے۔شام کی فوج نے کہا کہ دہشت گرد گروپس نے حلب اور ادلب کے مختلف اطراف سے حملے کیے اور جنگ 100 کلومیٹر سے بھی زیادہ علاقے تک پھیل گئی۔فوج نے کہا کہ دہشت گرد حلب کے اکثریتی علاقوں میں داخل ہوچکے ہیں لیکن فوج کی بمباری کی وجہ سے وہ اپنی پوزیشن برقرار نہیں رکھ پا رہے ہیں اور انہیں وہاں سے بے دخل کرکے ریاست کا قبضہ دوبارہ حاصل کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔خیال رہے کہ رواں ہفتے کے اوائل میں شروع ہونے والی لڑائی کے بعد شامی فوج نے پہلے مرتبہ سرعام حملہ آور ہیہ تحریرالشام (ایچ ٹی ایس) گروپ کے قبضے اور علاقے سے اپنی دستبرداری کا اعلان کیا ہے۔اس سے قبل شام کی حکومت کی جانب سے جاری بیان میں حلب پر باغیوں کے قبضے کی تردید کی گئی تھی۔الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق شہر کے مرکزی اور شمال مغربی علاقوں میں اس وقت ایچ ٹی ایس کا مکمل کنٹرول ہے اور باغیوں کا دعویٰ ہے کہ وہ شمال مغربی شہر حما کی طرف مسلسل پیش قدمی کر رہے ہیں۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ جنگجو گروپ نے اتنی بڑی پیش رفت صرف چار دنوں کی جھڑپوں کے دوران کیا ہے۔یاد رہے کہ حلب شہر پر حکومتی فورسز نے روس اور ایران کی حمایت سے 8 برس قبل مکمل کنٹرول حاصل کرلیا تھا اور جمعے کو بھی شام کے سرکاری نشریاتی ادارے نے کہا تھا کہ روس کی جانب سے شامی فوج کو فضائی کارروائیوں میں مدد فراہم کی جا رہی ہے۔