تمام گروپوں کو غیر مسلح اور کردستان ورکرز پارٹی کو تحلیل ہونا چاہیے، عبداللہ اوکلان

مانیٹرنگ ڈیسک : کردستان ورکرز پارٹی کے قید رہنما عبداللہ اوکلان جو ترک ریاست کے خلاف خونریز بغاوت کر رہی ہے نے جمعرات کو اس گروپ سے ہتھیار پھینکنے اور تحلیل ہونے کا مطالبہ کیا ہے ۔کردستان ورکرز پارٹی( P.K.K ) کو ترکی، امریکہ اور دیگر ممالک نے دہشت گرد تنظیم قرار دیا ہے۔ گروپ کے رہنما عبداللہ اوکلان نے اپنی اپیل ایک تحریری بیان میں کی جسے ترکی کی مرکزی کرد نواز سیاسی جماعت کے ارکان نے ایک نیوز کانفرنس کے دوران بلند آواز سے پڑھا جو ابھی جیل میں ان سے ملنے گئے تھے۔مسٹر اوکلان نے بیان میں کہا کہ گروپ نے اپنی زندگی کی مدت ختم کر دی ہے اور اسے ختم کرنے کا فیصلہ کرنا چاہیے۔اپنی کانگریس بلائیں اور فیصلہ کریں۔بیان کو پہلے کرد پھر ترکی زبان میں پڑھا گیا ،انہوں نے کہاکہ تمام گروہوں کو اپنے ہتھیار ڈالنے چاہئیں اور P.K.K. خود کو تحلیل کرنا ہوگا۔نیوز کانفرنس صحافیوں اور کرد سیاستدانوں سے کھچا کھچ بھری ہوئی تھی۔ جب اسکرین پر مسٹر اوکلان کی تصویر نمودار ہوئی تو سامعین میں سے کچھ نے تالیاں بجائیں اور کھڑے ہو کر داد دی۔مسٹر اوکلان کے نایاب پیغام نے اس امکان کو بڑھایا کہ چار دہائیوں سے جاری تنازعہ بالآخر ختم ہو سکتا ہے۔ ترکی اور عراق میں گروپ کے ارکان کے ساتھ ساتھ شام اور ایران میں ملحقہ کرد ملیشیاؤں پر مسٹر اوکلان کے گہرے اثر و رسوخ کو دیکھتے ہوئے یہ سرحدوں کے پار بھی گونج سکتا ہے۔