کیچ میں جبری گمشدگیوں اور قتل و غارت کا بازار گرم ہے، حکومت امن قائم کرنے میں ناکام ہوچکی، ڈاکٹر مالک بلوچ

تربت (نامہ نگار) نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر و سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے تربت پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیچ کی بگڑتی ہوئی امن و امان کی صورتحال، بارڈر پالیسی اور لوگوں کے جبری گمشدگیوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ضلع کیچ میں آئے روز لوگ لاپتہ کیے جا رہے ہیں، روزانہ قتل و غارت کا بازار گرم ہے، جس سے عوام میں شدید خوف و ہراس پایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ حالات نہ صرف انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہیں بلکہ خطے کے امن کے لیے بھی خطرہ ہیں۔ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ حکومت کی ناقص حکمت عملی کی وجہ سے عوامی مسائل میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ بارڈر ٹریڈ کو شفاف نظام کے تحت بحال کیا جائے، تاکہ مقامی آبادی کو روزگار کے مواقع میسر ہوں اور معاشی بدحالی میں کمی آئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان کے عوام کو امن، تعلیم اور روزگار کی فراہمی ریاست کی بنیادی ذمہ داری ہے۔ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے واضح کیا کہ نیشنل پارٹی بلوچستان کے عوام کے حقوق، جمہوریت اور انسانی وقار کے تحفظ کے لیے اپنی سیاسی اور جمہوری جدوجہد جاری رکھے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں