ایران بارڈر پر سوراپ مند تجارتی پوائنٹ کی بحالی سے عوام میں خوشی کی لہر، تجارت اور روزگار کے امکانات روشن ہونے لگے
مند (نامہ نگار) پاک ایران بارڈر پر واقع سوراپ مند تجارتی پوائنٹ کی بحالی نے خطے میں معاشی سرگرمیوں کے نئے دور کی بنیاد رکھ دی ہے۔ طویل عرصہ بند رہنے کے بعد اس پوائنٹ کا دوبارہ کھلنا نہ صرف مقامی تاجروں بلکہ عام شہریوں کے لیے بھی غیر معمولی اہمیت رکھتا ہے، جس کے باعث مند سے لے کر پورے مکران ڈویژن میں خوشی اور اطمینان کی لہر دوڑ گئی ہے۔ علاقے کے مختلف طبقات نے اس فیصلے کو تاریخی پیش رفت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ تجارتی پوائنٹ کی بندش سے مقامی کاروبار شدید متاثر تھے جبکہ بے روزگاری میں بھی اضافہ دیکھنے میں آیا تھا۔ سوراپ پوائنٹ کی بحالی سے اب ایک بار پھر تجارت، روزگار اور معاشی استحکام کے امکانات روشن ہو رہے ہیں، اہلیانِ مند نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا کہ اس اہم پیش رفت کے پیچھے ڈپٹی کمشنر کیچ بشیر احمد بڑیچ، پارلیمانی سیکرٹری برائے فشریز معتبر حاجی برکت رند، آئی جی ایف سی جنرل بلال سرفراز سمیت چند دیگر اہم شخصیات کی مسلسل کاوشیں شامل ہیں۔ شہریوں کے مطابق ان رہنماﺅں نے علاقے کے عوامی مفاد کو مقدم رکھتے ہوئے وہ قدم اٹھایا جس سے پاک ایران تجارت کی بحالی ممکن ہوئی، بیان میں کہا گیا کہ تجارتی پوائنٹ کے دوبارہ فعال ہونے سے نہ صرف دو طرفہ تجارت بڑھے گی بلکہ مقامی مارکیٹوں میں اشیائے خورونوش، ایندھن، تعمیراتی سامان اور روزمرہ استعمال کی دیگر اشیا کی آمدورفت میں بھی آسانی پیدا ہوگی۔ اس کے ساتھ ساتھ علاقے میں چھوٹے کاروباروں کو فروغ، ٹرانسپورٹ سیکٹر میں بہتری اور نوجوانوں کے لیے روزگار کے نئے مواقع پیدا ہونے کی امید ظاہر کی جا رہی ہے۔ عوام نے توقع ظاہر کی کہ ڈپٹی کمشنر کیچ بشیر احمد بڑیچ اور پارلیمانی سیکرٹری فشریز حاجی برکت رند آئندہ بھی اسی جذبے کے ساتھ علاقے کی فلاح و بہبود کے لیے کام جاری رکھیں گے۔ شہریوں نے تمام متعلقہ اداروں اور شخصیات کو اس کامیاب اقدام پر خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ سوراپ تجارتی پوائنٹ کی بحالی مکران کی معیشت میں نئی جان ڈالنے کا سبب بنے گی۔ مقامی حلقوں کا کہنا ہے کہ اگر حکومت اور انتظامیہ اسی تسلسل کے ساتھ بارڈر کے حوالے سے درپیش دیگر مسائل بھی حل کرتی رہی تو جلد ہی مکران خطے میں معاشی سرگرمیوں کا ایک نیا دور شروع ہو سکتا ہے۔


