اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا اجلاس، فلسطینی مقبوضہ علاقوں سے اسرائیلی افواج کے انخلا کی قرار داد بھاری اکثریت سے منظور

نیویارک (مانیٹرنگ ڈیسک) اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی نے منگل کو ایک تاریخی قدم اٹھاتے ہوئے فلسطین کے مقبوضہ علاقوں سے اسرائیلی افواج کے انخلا کی قرارداد بھاری اکثریت سے منظور کر لی۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے ایک قرارداد منظور کی ہے، جس میں مقبوضہ فلسطینی علاقوں سے اسرائیلی افواج کے انخلا کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ قرارداد فلسطین کے سوال کے پرامن حل کے عنوان سے پیش کی گئی، جس کے حق میں 151 ممالک نے ووٹ دیا، 11 نے مخالفت کی، جب کہ 11 ممالک ووٹنگ سے غیر حاضر رہے۔ قرارداد میں مشرقِ وسطیٰ امن عمل کے تمام اہم معاملات پر قابلِ اعتماد مذاکرات فوری طور پر شروع کرنے اور ماسکو میں ایک بین الاقوامی امن کانفرنس بلانے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔ جنرل اسمبلی نے اسرائیل سے مطالبہ کیا کہ وہ بین الاقوامی قوانین کی مکمل پاسداری کرے، غیر قانونی قبضہ ختم کرے، نئی آبادکاری روکے اور مقبوضہ فلسطینی علاقوں سے تمام یہودی آبادکاروں کو نکالے۔ قرارداد میں واضح کیا گیا کہ غزہ میں کسی بھی قسم کی آبادیاتی یا جغرافیائی تبدیلی کو مسترد کیا جاتا ہے اور غزہ و مغربی کنارے کو فلسطینی اتھارٹی کے تحت متحد کیا جانا چاہیے۔ قرارداد میں مزید کہا گیا کہ اسرائیل کو 1967 سے قبضے میں لیے گئے تمام فلسطینی علاقوں سے انخلا کرنا ہوگا تاکہ فلسطینی عوام اپنے بنیادی حق یعنی حقِ خود ارادیت کا استعمال کر سکیں۔ بحث کے دوران پاکستان کے مستقل مندوب برائے اقوام متحدہ اسامہ افتخار احمد نے کہا کہ دنیا کو اپنے وعدوں کو عمل میں تبدیل کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان فلسطینی عوام کی جدوجہدِ آزادی، خود مختاری، امن اور انصاف کے مطالبے کی مکمل حمایت کرتا ہے۔ اسامہ افتخار نے زور دیا کہ غزہ میں سیزفائر کا مکمل نفاذ، اسرائیلی فوج کا انخلا، انسانی امداد کی بلا تعطل فراہمی اور غزہ کی فوری تعمیر نو ناگزیر ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں