دھند لی فضائیں
تحریر: جمشیدحسنی
امریکہ نے 9/11کی19برسی منائی دنیا میں جنگیں ہوتی رہی ہیں امریکہ کی دوسو سالہ تاریخ میں اس کی سرزمین پر پہلا حملہ تھا۔نیویارک ورلڈ ٹریڈ سینٹر حملہ تین ہزار لوگ مرے امریکہ دنیا میں دوسروں کی سرزمین پر لڑتا رہا ویت نام میں اس نے 30 سال جنگ کی۔عراق پر قبضہ کیا۔افغانستان میں 19سال ہوگئے۔کوریا تقسیم ہوا۔حیرت کی بات ہے کہ 9/11 حملہ میں کوئی افغان شامل نہ تھا مگر امریکہ نے افغانستان میں فوجیں ا تاردیں۔ویت نام سے اسے رسوا ہو کر نکلنا پڑا۔آج بھی جاپان جنوبی کوریا سعودی عرب بحرین افغانستان عراق میں اس کی فوجیں ہیں روس کے منتشر ہونے کے بعد اب وہ واحد عالمی سپر پاور ہے ہمارے جیسے ملک اس کے ڈومور حکم کی تعین کے لئے ہیں۔اسرائیل اس کا پروردہ ہے۔معاشی طور پر اس کا مقابلہ اب چین سے ہے۔ہندوستان بھی بڑا ملک ہے مگر نسبتاً غریب ہے۔کہنے کو تو ہم بھی بھوکا ایٹمی ملک ہیں روس چین سرحدوں پر چپقلش ہے۔حال میں ماسکو میں شنگھائی کانفرنس کے موقع پر ہندوستان اور چین کے وزرائے خارجہ نے کشیدگی کم کرنے کے لئے ملاقات کی۔
امریکہ اسرائیل کا سرپرست ہے پہلے اس نے قطر اور اب بحرین کے ساتھ اسرائیل کے تعلقات استوار کر نے میں کردار اداکیامقصد عربوں کی یکجہتی کو ختم کرنا ہے اسرائیل 1967ء سے شام اور اردن کے علاقوں پر قابض ہے۔وہاں بستیاں بسا رہا ہے۔آزاد فلسطین کا معاملہ کٹھائی میں پڑا ہوا ہے بد قسمتی سے فلسطین اور کشمیر دونوں مسلمان آبادیاں ہیں۔مغرب کو اسلام سے کوئی ہمدردی نہیں اسلامی ممالک میں بے اتفاقی ہے عربوں کے پاس سوائے تیل اور کوئی خوبی نہیں ملک کو غیر ملکی مزدور چلاتے ہیں دولت پر مسئلہ حل نہیں ہوتی عربوں کے پاس نہ ٹیکنالوجی ہے نہ ہنر مندافراد تیل مغربی دنیا کی ضورت ہے اس لئے وہ چیڑچھاڑنہیں کرتے اور نہ ہی عرب ممالک کو طاقتور دیکھنا پسند کرتے ہیں یہودیت عیسائیت اسلام کی تاریخ جنگوں سے بھری پڑی ہے صلاح الدین ایوبی رچرڈ صلیبی جنگیں عیسائیوں کی یہودیوں سے نفرت کی وجہ سے ان کے خیال میں حضرت عیسیٰ کے صلیب میں یہودیوں کی سازش شامل تھی۔اسلام نے انہیں اہل کتاب قبول کیا مگر یہودیوں نے مدینہ میں سازشیں کیں معاہدے توڑے سورہ توبہ میں ان سے تعلقات ختم کرنے کا حکم ہوا۔ہٹلر نے دوسری جنگ میں یہودیوں کو مروایا ہٹلر و اتحادیوں نے فلسطین کی سرزمین چھین کر یہودیوں کو بسایا اسرائیل کا قیام عمل میں آیا۔اسرائیل کے جھنڈے پر چھ کونوں کا ستارہ ہے۔یہودی اسے حضرت داؤد کا ستارہ کہتے ہیں۔جوان کا نگہبان ہے اسرائیل کے بقاء میں امریکہ کی سرپرسی شامل ہے۔امریکہ کی داخلی سیاست میں وہاں آباد میر یہودی لابی کا بڑا ہاتھ ہے۔پاکستان نے اسرائیل کو تسلیم نہیں کیا پاکستان کا ایٹمی قوت ہونا مغرب امریکہ ہندوستان روس کے ناقابل قبول ہے ان کے خیال میں کشمیر کے مسئلہ کا زندہ رہنا پاکستان کو قابومیں رکھنے مسائل میں الجھائے رکھنے کا اچھا ہتھکنڈہ ہے۔
امریکہ کی ایران سے نہیں بنتی پھر افغان مسئلہ ہے سعودی عرب ایران ایک دوسرے کو ناپسند کرتے ہیں امریکہ کے لئے پاکستان کی دوستی ضرورت ہے چین روس امریکہ اس کو منہ نہیں لگاتے افغانستان سے روسی فوجیوں کے نکالنے میں پاکستان کا اہم کردار ہے پاکستان نے امریکہ کو ہر طرح کی فوجی سہولیات دیں پہلے سات سال ایران عراق جنگ رہی امریکہ نے صدام کو اکساکر کویت پر حملہ کروایا۔عراق کو کویت سے نکلنا پڑا شام کے معاملہ میں امریکہ روس دلچسپی کے باوجود خانہ جنگی میں گزشتہ پانچ سال سے بشار الاسد کو نہ ہٹا سکے ایران یمن شام عراق لبنان کے شیعہ عناصر کو اکساتا رہتا ہے اور امدادکرتا ہے۔عراق میں صدام کے بعد شیعوں کو اقتدار میں حصہ ملا۔یمن میں علوی،زیدی شیعہ اور خارجی ہیں یہ سعودی عرب کی پشت پناہی والی حکومت کے خلاف لڑ رہے ہیں۔
پاکستان میں شیعہ سنی ہم آہنگی کے لئے سخت کوششیں جاری ہیں ملک میں پونے تین کروڑ شیعہ ہیں۔اکثریت اثناء عشریہ ہے ان کے علاوہ بوہرہ اور اسماعیلی ہیں۔گلگت بلتستان میں بھی شیعہ ہیں۔اس میں اسماعیلی جنوبی افریقہ میں بھی آباد ہیں۔کاروباری لوگ ہیں۔خیبر پختونخوا کے علاوہ ہنگو میں بھی بنگش شیعہ ہیں کوئٹہ بلکہ پورے بلوچستان میں کوئی بلوچ پشتون جاموٹ شیعہ نہیں۔امیر عبدالرحمان کے دور میں افغانستان سے ملک بدر کئے جانے والے کوئٹہ میں آباد ہزارہ قوم شیعہ ہے۔جنرل موسیٰ گورنر مغربی پاکستان بنے۔ہزاروں کو لوکل قرار دیا گیا۔
بات چلی تھی امریکہ سے امریکہ میں دو مارہ میں صدارتی انتخابات ہیں ہمارے ہاں مارچ میں سینٹ کے جزوی انتخابات ہوں گے۔بلدیاتی انتخابات کے لئے سندھ نے کہا ہے کہ 1998ء کی مردم شماری پر انتخابات ممکن نہیں جب تک نئی مردم شماری نہ ہو اور نئی حلقہ بندیاں نہ ہوں۔پشتونخواہ پنجاب بلوچستان میں انتخابات ہوتے ہیں۔ہم بلوچستانی تو ویسے بھی میاں مٹھو چوری تھا وہی دہرائیں گے جو مرکز ہمیں رٹاتا ہے من تراحاجی بگوائم تومرا ملابگو،ایم ایل ون کراچی سے پشاور بچھے گی بلوچستان سے انگریز کے دورکی ایک بولان میل چلے گی بوستان میں صنعتی زون بنتا رہے گا۔کچھی کینال بنتی رہے گی پچاس لاکھ نوکریاں ایک کروڑ گھر اچھا VISION ہے”بیٹھے ہیں تصور جانان کئے ہوئے“
فی الحال تو افغانستان کا مسئلہ حل ہو جائے غنیمت ہے۔اندرون ملک مسئلے چلتے رہیں گے جہالت بے روزگاری غربت جرائم 72سال کے مسئلے2سال میں تو حل نہیں ہوتے ابھی تو 3سال اور انتظار کریں،صبر کریں،حوصلہ رکھیں،قربانی دیں،مسئلے کہاں نہیں امریکہ میں ایک لاکھ 98ہزار لوگ کرونا سے مر گئے ہندوستان 60ہزار سے زیادہ لوگ مرے آپ6ہزار اموات غنیمت جانیں۔عمران کے سمارٹ لاک کی پوری دنیا میں تعریف کررہی ہے یہی ہماری بد قسمتی ہے بھٹو کو فخر ایشیا بے نظیر کو دختر ایشیا ضیاء الحق کو مرد مومن شہباز شریف خادم اعظم آگے دیکھیں پر دہ غیب سے کیا ظہور میں آیا ہے۔اقبال فرماتے ہیں۔
میری صراحی سے نئے حوادث قطرہ قطرہ ٹپک رہے ہیں
میں اپنی تسبیح روز وشب شمار کرتا ہوں دانہ دانہ