دیپیکا پڈوکون اور سارہ علی خان کے موبائل فون ضبط، تحقیقات کا دائرہ وسیع
سشانت سنگھ راجپوت خودکشی کیس میں ڈرگز سے متعلق تحقیقات میں اداکارہ دیپیکا پڈوکون اور سارہ علی خان کے موبائل فون کو قبضے میں لے لیا گیا۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق بالی ووڈ میں ڈرگز مافیا سے متعلق معاملات کی تحقیقات میں آج صف اول کی اسٹارز نارکوٹکس کنٹرول بیورو (این سی بی) کے سامنے پیش ہوئیں۔
این سی بی میں پوچھ گچھ کے دوران دیپیکا پڈوکون نے اپنی مینیجر کرشمہ پرکاش کے ساتھ میڈیا میں گردش کرتے واٹس ایپ میسجز کا اعتراف کیا۔
تاہم اب تازہ رپورٹس کے مطابق حکام نے دیپیکا پڈوکون اور سارہ علی خان کے موبائل فون کو اپنے قبضے میں لے لیا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق این سی بی حکام کا کہنا ہے کہ ان فونز کو فارنزک کے لیے بھجوایا جائے گا۔
اس کے ساتھ ساتھ سارہ علی خان سے 2017 سے اب تک ان کے استعمال میں رہنے والے موبائل فونز بھی طلب کیے گئے تاہم اداکارہ نے ان فونز سے لاعلمی کا اظہار کیا۔
واضح رہے کہ سارہ علی خان اور دیپیکا پڈوکون کے علاوہ اداکارہ شردھا کپور کو بھی سوالات و جوابات کے لیے طلب کیا تھا جبکہ تحقیقاتی ادارے کی جانب مزید طلبی کے نوٹس جاری نہیں کیے گئے۔خیال رہے کہ آنجہانی اداکار سشانت سنگھ راجپوت 14 جون کو اپنے کمرے میں مردہ حالت میں پائے گئے تھے۔ابتدا میں پولیس نے اس کیس کو خودکشی قراردیا، تاہم تحقیقاتی اداروں نے اس کی مختلف زاویوں سے تحقیقات شروع کی تو معاملہ سشانت کو ڈرگز دینے تک پہنچ گیا۔
اس سلسلے میں سشانت سنگھ راجپوت کی سابقہ دوست ریاچکرورتی کو گرفتار کیا گیا تھا جنھوں نے مشنیات استعمال کرنے والوں کے نام بتائے جن میں سارہ علی خان کا نام بھی شامل تھا۔
این سی بی نے اپنی تحقیقات کا دائرہ وسیع کیا جس کے بعد دیپیکا پڈوکون اور شردھا کپور کو منشیات استعمال کرنے سے متعلق پوچھ گچھ کے لیے طلب کیا تھا۔
واضح رہے کہ سارہ علی خان اور شردھا کپور ڈرگز کے استعمال سے متعلق الزامات کی تردید کرچکی ہیں۔