پیسوں کے لیے شام اور عراق میں مداخلت کی، مشیر خامنہ ای کا اعتراف

ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے مشیر میجر جنرل یحییٰ رحیم صفوی اعتراف کیا ہے کہ ایران نے شام اور عراق میں مفت میں مداخلت نہیں کی بلکہ اس کے عوض ایران نے رقم حاصل کی ہے۔

ایرانی عہدیدار نے یہ اعتراف ایک ایسے وقت میں کیا ہے جب دوسری طرف ایران پر شام اور عراق میں ہزاروں افراد کو اپنی وفادار ملیشیائوں کے لیے جنگجو بھرتی کرنے کا الزام عاید کیا جاتا ہے۔

ایران کی ‘مہر’ نیوز ایجنسی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اتوار کے روز جنرل صفوی نے کہا کہ ہم جب بھی عراق کی مدد کرتے تو اس کے بدلے میں عراق سے ڈالر وصول کرتے’۔

انہوں نے مزید کہا کہ شام میں ہماری کارروائیاں اور مداخلت مفت میں نہیں تھی بلکہ ہم نے اسد رجیم سے بھی اپنا حصہ نقد وصول کیا ہے تاہم ان کا کہنا تھا کہ روس نے ایران سے زیادہ شام سے فائدہ اٹھایا۔

ایک سوال کے جواب میں مسٹر صفوی کا کہنا تھا کہ ہم جس مسلمان یا غیر مسلم ملک کی مدد کرتے ہیں تو اس کے بدلے میں رقم وصول کرتے ہیں۔ وینز ویلا میں کیمونسٹ حکومت ہے مگر وہ ہمارے ساتھ اس لیے کھڑے ہیں کیونکہ ہم ان کی مدد کرتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے وینز ویلا کو پٹرول دیا اور اس کے بدلے میں سونا حاصل کیا۔ تاکہ کسی کو کوئی مشکل پیش نہ آئے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں