پاکستان کو عالمی سطح پر بڑا جھٹکا، گلوبل فنڈ کا ایکشن
ملیریا، ایڈز اور ٹی بی کی روک تھام کے لیے فنڈز فراہم کرنے والے ادارے ’گلوبل فنڈ‘ نے پاکستان کو ’ایڈیشنل سیف گارڈ پالیسی‘ کی فہرست میں ڈال دیا۔
گلوبل فنڈ نے اگلے دو سال میں پاکستان کو بیماریوں کی روک تھام کے لیے 271 ملین ڈالرز امداد دینی تھی۔
واضح رہے کہ گلوبل فنڈ انسدادِ ملیریا، انسدادِ ایچ آئی وی ایڈز اور ٹی بی کے لیے فنڈز فراہم کرتا ہے۔
گلوبل فنڈز نے اے ایس پی فہرست میں شمولیت سے پاکستان کو تحریری طور پر آگاہ کردیا۔
مذکورہ خط میں اے ایس پی فہرست میں شامل کرنے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ پاکستان کو جنگی حالات اور سیاسی عدم استحکام پر فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔
علاوہ ازیں گلوبل فنڈ نے فنڈز کے استعمال میں دھوکا، بدعنوانی کو بھی فہرست میں شامل کرنے کی وجہ بتائی۔
خط کے متن میں کہا گیا کہ پالیسی فہرست میں شامل کرنے کا مقصد اپنے فنڈز محفوظ کرنا ہے۔
ادھر وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے گلوبل فنڈ کے اقدام پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو اے ایس پی فہرست میں ڈالنا مناسب نہیں۔
عالمی بینک کے غیر استعمال شدہ فنڈز کورونا کی روک تھام کےلیے مختص کردیئے
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان میں اس وقت کوئی جنگی حالات نہیں، امن و امان کی صورتحال بھی بہتر ہے، ہیلتھ کا انفرااسٹرکچر بھی موجود ہے۔
وزیرِ صحت نے کہا کہ سندھ نے وفاقی حکومت کو اس معاملے پر آواز اٹھانے کے لیے خط لکھا ہے۔
عذرا پیچوہو کا کہنا تھا کہ 18 ویں ترمیم کے بعد گلوبل فنڈ سندھ کو براہِ راست فنڈز دینا تھے۔
صوبائی وزییر نے کہا کہ پاکستان کو اے ایس پی فہرست سے نہ نکالا تو ہم گلوبل فنڈ کو خیرباد کہہ دیں گے۔