مجھے برطانیہ میں نسل پرستی کا سامنا کرنا پڑا، جمائماگولڈ اسمتھ

لندن:وزیراعظم عمران خان کی سابقہ اہلیہ جمائما گولڈ اسمتھ نے کہاہے کہ جب وہ پاکستان سے برطانیہ منتقل ہوئیں تو انہیں بھی وہاں دیگر پاکستانیوں کی طرح نسل پرستی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔میڈیارپورٹس کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی سابقہ اہلیہ جمائما نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پاکستانی نژاد برطانوی سابق کرکٹر عظیم رفیق کی ایک مہم کا لنک شیئر کیا جس میں سابق کرکٹر کا کہنا تھا کہ انہوں نے کرکٹ میں نسل پرستی کے خلاف ایک ایسی مہم چلائی ہے جہاں ہر پس منظر کے باصلاحیت نوجوان کھلاڑی پروان چڑھ سکیں گے۔جمائما گولڈسمیتھ نے ٹوئٹر پر عظیم رفیق کے انٹرویو کا لنک شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ آئیے ان لوگوں کی حمایت کریں جن میں ہمت ہے کہ وہ نسل پرستی کے بارے میں بات کریں۔انہوں نے لکھا کہ عظیم رفیق کو امید ہے کہ وہ اپنی مہم سیکرکٹ میں نوجوانوں کے لیے بامعنی تبدیلی لائیں گے۔وزیراعظم عمران خان کی سابقہ اہلیہ نے اپنے اگلے ٹوئٹ میں نسل پرستی کے حوالے سے کہا کہ جب میں دس سال پاکستان میں رہنے کے بعد اپنے بچوں کے ساتھ برطانیہ منتقل ہوئی تھی تو اس وقت مجھے بھی یہاں نسل پرستی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔جمائما نے کہا کہ مجھے یاد ہے کہ برطانیہ میں پاکستانیوں کے لیے لفظ پی کا استعمال ان کا مذاق اڑانے کے لیے کیا جاتا تھا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ یہاں تک کہ میں نے خود بھی ان لوگوں کو دیکھا ہے جنہیں تعصب کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں