بلوچستان یونیورسٹی میں ایکٹ، قانون اور میرٹ نامی کوئی چیز قابل عمل نہیں،بی ایس او پجار
بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پجار کے مرکزی ترجمان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ بلوچستان یونیورسٹی میں انتظامیہ نے خالی آسامیوں کو پر کرنے کے لئے ٹیسٹ اور انٹرویوز کو مکمل بائی پاس کرکے ان افراد کو تعینات کیا جو تحریری ٹیسٹ میں فیل تھے اور ان امیدواروں کو فیل کیا گیا جن کے 70 سے زائد نمبر تھے۔ بلوچستان یونیورسٹی انتظامیہ کے پریشر گروپ نے اسامیوں پہ پرچی والے لوگ تعینات کرواے لیکن ان گروپوں سے اور ان کے آقاوں سے پوچھنے والا کوئی مائی کا لال نہیں۔
بیان میں مذید کہا کہ اس سے قبل بھی اقرباء پروری و جانبداری نے بلوچستان یونیورسٹی کو پوری دنیا میں بدنام کیا یہی لوگ جو پریشر بنا کر لوگ تعینات کرواتے ہیں یہی یونیورسٹی کے مختلف ڈیپارٹمنٹوں میں کیمرے لگاتے ہے، امتحانی سینٹر بیچنے اور امتحانی ڈیوٹیاں لگاتے ہیں پریشر بنا کر بلوچستان سے باہر لوگوں کو درآمد کرکے یہاں رجسڑار اور وائس چانسلر بناتے ہیں لیکن اب ان کے گورک دندہ ختم ہونے کو ہے بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پجار اس کے خلاف بھرپور احتجاج کریگا اور ان کے تمام گناہ و انتظامی معاملات میں دونمریا دنیا کے سامنے لاہینگے۔
وائس چانسلر بلوچستان یونیورسٹی مکمل بلیک میل ہے کسی ایک غیر قانونی عمل کو روکنے میں کامیاب نہیں ہوے بلکے اس کا حصہ بن گئے ہم نے کہی ملاقاتیں کی کہی بار جھوٹی تسلیاں و یقین دہانی کرائی گئی لیکن کوئی پیش رفت نہیں ہوئی اب وقت آہ گیا ہے کے ہم طلبہ و طالبات کو روڈوں پہ ان غنڈہ بدمعاشوں کے خلاف نکالے اور بہت جلد ان نااہل اور کرپٹ یونیورسٹی انتظامیہ کے خلاف نکلیں گے۔


