سینیٹ کے انتخابات مقررہ وقت سے قبل نہیں ہوسکتے،مولانا حیدری

کوئٹہ:جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل وسینیٹر مولاناعبدالغفورحیدری نے سینیٹ الیکشن مارچ سے قبل کرانے کے حکومتی فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے کہاہے کہ سینیٹ آئینی ادارہ ہے اور اس کے انتخابات مقررہ وقت سے قبل نہیں ہوسکتے،حکومت کی بوکھلاہٹ کا اندازہ غیر قانونی اقدامات سے لگ رہا ہے، حکومت ایک شوپیس ہے جلسہ کے اعدادوشمار کے حوالے حکومت نابینا ہے حکومت کے اندھے پن کو ہم نظر انداز کرتے ہیں۔ شوپیس سے بات کرنے کا کوئی فائدہ نہیں۔قومی مفاد کے لئے ہمیں آگے آنا ہوگا۔ان خیالات کااظہار انہوں نے نجی ٹی وی سے بات چیت اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ مولاناعبدالغفورحیدری نے کہا کہ سینیٹ آئینی ادارہ ہے اور اس کیانتخابات مقررہ وقت سے قبل نہیں ہوسکتے لہذا قبل از وقت سینیٹ انتخابات کی سازش کامیاب ہونے نہیں دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ آئین کے مطابق سینیٹ کے نصف ممبران مارچ میں سبکدوش ہوجائیں گے اور مارچ میں ہی نئے ممبران کا انتخاب ہوگا جس کے بعد سینیٹ کے انتخابات ہوں گے۔ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی بوکھلاہٹ کا اندازہ غیر قانونی اقدامات سے لگ رہا ہے۔لاہور کا جلسہ تاریخ ساز اور فقید المثال جلسہ ہوا۔ حکومت کی حالت اس پرندے کی طرح ہے جسے دن میں دکھائی نہیں دیتا تو اس میں سورج کا کیا قصور ہے۔ حکومت اس قابل نہیں ہے کہ اس سے مذاکرات کرے اور نہ ہی حکومت بااختیار ہے۔ حکومت ایک شوپیس ہے جلسہ کے اعدادوشمار کے حوالے حکومت نابینا ہے حکومت کے اندھے پن کو ہم نظر انداز کرتے ہیں۔ شوپیس سے بات کرنے کا کوئی فائدہ نہیں۔قومی مفاد کے لئے ہمیں آگے آنا ہوگا۔لاہور جلسہ سے عمرانی حکومت کی چیخیں نکل گئی ہیں حکومت اس جلسہ سے ہل گئی ہے اب مزاکرات کی دعوت دے رہے مصنوعی حکومت سے بات چیت کا کوئی فائدہ نہ ہے۔ نام نہاد سلیکٹڈ حکومت کے خاتمے تک تحریک جاری رہے گی۔ کارکنان ڈویژنل سطح کے جلسوں کی بھرپور تیاری کریں۔ لانگ مارچ میں جے یو آئی کا بھرپور کردار ہو گا۔ حکومت کو جانا پڑے گا۔تحریک سے ہمیں کچھ ملتا ہے نہیں ملتا کچھ ہاتھ آتا ہے یا نہیں حکومت کو جانا پڑے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں