حکومت بلوچستان کی وجہ سے پنجاب کی یونیورسٹیوں میں 60 فیصد سیٹیں ضائع ہو چکیں، بی ای سی فیصل آباد

بلوچ ایجوکیشنل کونسل جی سی یونیورسٹی فیصل آباد نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ بلوچستان میں دنیا جہاں کی معدنیات ساحل وسائل سے سے مالامال خطا ہے، بلوچستان کے نہ اہل حکمرانوں اور نہ اہل انتظامیہ کی وجہ سے آج بلوچستان دنیا کا غریب ترین اور پسماندہ ترین خطا ہے۔ بلوچستان میں تعلیم کی شرح نا ہونے کے برابر ہے۔ پنجاب گورنمنٹ سے بلوچ طلباء نے اپنی زندگیوں سے کھیل کر، تین ماہ تک پنجاب کی سڑکوں پر درپدر ہوئےاور پنجاب کی شدید ترین گرمی میں بھوک ہڑتالی کیمپ لگائے، پنجاب کی شاہراؤں پر لونگ مارچ تک کیا، جس کی بدولت پنجاب گورنمنٹ نے خیرات کے طور پر پنجاب نے لاکھوں سیٹوں میں چند سو سیٹیں جو بلوچ طلباء کے لئے مختص کی تھی۔ بلوچستان کی نہ اہل گورنمنٹ کی کمزور پالیسیوں کے تحت اُن سیٹوں کو زائے کر دیا گیا۔ پنجاب کے مختلف اداروں نے آج سے تین ماہ پہلے داخلوں کا آغاز کیا تھا، ڈائریکٹوریٹ کویٹہ نے ان تین ماہ کے اندر صرف ایک لسٹ ڈسپلے کیا، دوسری لسٹ کا ہزاروں طلباء کو انتظار تھا،اور اب تمام یونیورسٹیوں نے داخلے بند کر دیئے، بلوچستان کے 60 فیصد سے زیادہ سیٹیں زائے ہوچکی ہیں۔
بلوچ ایجوکیشنل کونسل نے آخر میں اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہم بلوچستان ڈائریکٹوریٹ کی نا اہل انتظامیہ کے ہاتھوں ہزاروں غریب طلبا کے مستقبل کے ساتھ کھیلنا کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔ ہم تمام کونسل، طلباء تنظیموں اور طبقہ فکر سے اپیل کرتے ہیں، نا تجربا کار انتظامیہ کے خلاف ہماری آواز بنیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں