حجام جانے سے پہلے کورونا ٹیسٹ کا منفی آنا ضروری، آسٹریا نے پابندیوں میں نرمی کر دی

یورپی ملک آسٹریا میں کورونا کے باعث لگائی گئی پابندیوں میں نرمی ہوتے ہی شہریوں کی بڑی تعداد نے حجام کا رخ کیا، تاہم بال کٹوانے کے لیے حکومت نے ایک شرط عائد کی ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق آسٹریا میں نافذ لاک ڈاؤن میں پیر کے روز نرمی کی گئی جس کے بعد ہیئر سیلون سمیت کئی کاروبار کھول دیے گئے ہیں۔تاہم حجام کی دکان میں داخلے کے لیے کورونا ٹیسٹ کروانا لازمی قرار دیا ہے اور منفی آنے کی صورت میں ہی بال کٹوانے کے لیے سیلون جایا جا سکتا ہے۔گزشتہ سال دسمبر کے بعد سے آسٹریا میں سکول، دکانیں اور میوزیم پہلی مرتبہ کھلنا شروع ہوئے ہیں۔ طلبا کو سکول میں کلاسیں لینے کے لیے ہفتے میں دو مرتبہ کورونا کا ٹیسٹ کروانا ہوگا۔
لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں مخلف مقامات پر قائم ٹیسٹ سنٹرز میں شہریوں کا رش دیکھا گیا۔
ویانا کے ہیئر ڈریسرز کو کئی ہفتوں بعد ایک مرتبہ پھر کام کرنے کا موقع مل رہا ہے۔
ہیئر ڈریسر سوزین کا کہنا تھا کہ سیلون آنے کے لیے کورونا کا ٹیسٹ کرانے کی شرط پر اکثر شہری ناخوش ہیں۔
لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد ہیئر ڈریسر سوزین کی پہلی خاتون کسٹمر مارٹن کا کہنا تھا کہ انہیں سیلون واپس آنے پر انتہائی خوشی محسوس ہو رہی ہے۔
کورونا کا ٹیسٹ کروانے کے حوالے سے دیہی علاقوں میں رہنے والوں کو سب سے زیادہ شکایات ہیں۔ شہریوں کے مطابق کورونا کا ٹیسٹ کروانے کے لیے مشکلات کا سامنا ہے، جس کے باعث وہ سیلون بھی نہیں جا سکتے۔
آسٹریا کے ہمسایہ ملک سلووینیا میں بھی ہیئر ڈریسر کے پاس جانے سے پہلے ٹیسٹ کروانے کی شرط رکھی گئی ہے۔
80 لاکھ سے زائد آبادی والے ملک آسٹریا میں روزانہ کی بنیاد پر کورونا کے ایک ہزار نئے کیسز سامنے آ رہے ہیں۔ لاک ڈاؤن کے باوجود کیسز کی تعداد میں کمی نہیں آ رہی ہے۔
ماہرین نے آسٹریا کے مغربی علاقے میں صورتحال خطرناک قرار دی ہے جہاں جنوبی افریقہ میں سامنے آنے والی کورونا وائرس کی نئی قسم کے شواہد ملے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں