کروانا وائرس احتیاطی تدابیر اپنائیں

تحریر حضور بخش قادر
اپنے لیے نہ سہی مگر اپنوں کے لیے ضرور سوچیں؟؟؟کورونا نے اٹلی چین ایران اور دیگر ممالک میں جو تباہی مچاہی ہے اس سے ہمیں سبق حاصل کرنا چاہئے ایسا نہ ہو کہ کئیں دیر ہوجائے اور ہماری نسلیں صرف آنسو بہانے کے لیے رہ جائیں پنجگور چونکہ ایک سرحدی علاقہ ہے اس کی حساسیت پر ہم سب کو چوکنا رہنے کی ضرورت ہے بارڈر سے کاوربار ہمارے لوگ کرتے ہیں اگر ہمیں خود اس بات کا ادراک نہیں ہے تو گلہ کیوں کرتے ہیں سرکار چیخ چیخ کر کہہ رہی ہے کہ کورونا کے پیش نظر بارڈر کو سیل کردیا گیا ہے اور ایک بڑی تباہی سے بچنے کے لیے ہمیں اس کا احترام کرنا چائیے تاکہ ہم اور ہماری آئندہ نسلیں کورونا سے محفوظ رہیں ہم خود اگر اپنی زندگیوں کے بارے میں نہیں سوچتے تو کینڈااور امریکہ سے کوئی دوسرا آکر ہماری مدد نہیں کرے گا ہمیں خود احتیاطی تدابیر پر عمل کرنا ہوگا حکومت نے اگر کورونا کے پیش نظر بارڈر بند کردی ہے تو اس میں ہمارا مفاد ہے ایران کے ہمسایہ ہونے کے ناطے خطرات کے بادل ہم پر منڈلارہے ہیں پنجگور بازار کی پوزیشن بھی غیر واضح ہے لاک ڈاؤن کے احکامات اگر ہم خود نہیں مانتے تو کوئی دوسرا ہمیں زبردستی گھروں میں تو نہیں بیھٹا سکتا ہے اٹلی والوں نے بھی اپنے روزمرہ معمولات کو ترک نہ کرنے کی روش اپنائی ہوئی تھی اج وہ جس، کرب ناک حالات سے گزر رہے ہیں اللہ تعالی کسی دوسری قوم ملک اور خطے کے بسنے والوں کو اس عفریت سے محفوظ رکھے پنجگور میں دکانوں کا کھلنا بلاشبہ عوام کی ضرورت ہیں مگر بازار میں جو رش کا سماں ہوتا ہے اس سے کافی ڈراور حالات سے بھیگانگی محسوس ہوتا ہے ہم کافی پسماندہ ہیں اگر ہمارا علاقہ کسی ناگہانی آفت سے دوچار ہوگیا تو اس کے نقصانات کا اندازہ بھی لگانا مشکل ہوجائے گا کسی بڑی آفت سے بچنے کے لیے رش والی جگہ سے دور رہنا چائیے محکمہ صحت نے جو ڈائریکشن دی ہوئی ہیں ان پر ہمیں من وعن عمل کرنے کی ضرورت ہے کورونا سے بچنے کا واحد طریقہ احتیاط ہے اگر ہم ایک دوسرے سے ہاتھ نہیں ملائیں گے تو قیامت نہیں ہوگی اپنے لیے نہ سہی کم ازکم اپنے بچوں اور گھرکے افراد کی زندگیوں کے بارے میں سوچیں اور ان پر تو رحم کریں ڈاکٹر، فورسزکے افراد، علمائے کرام جو وقتاً فوقتاً عوام کی رہنمائی کرتے ہیں ان کے کردار کو بھی نظر انداز نہ کریں پابندیوں کا مقصد ہمارا تحفظ ہے بارڈر، بازار اگر جزوقتی طور پر بند رہیں گے تو اس کا ہمیں برا نہیں منانا چائیے یہ لوگوں کے مفادات اور احتیاطی تدابیر کیلئے کیا جارہا ہے کیونکہ کروانا وائرس ایک دوسرے سے پھیلنے والی وائرس ہے اور اس وائرس سے متعلق احتیاطی تدابیر اختیار کرنا چاہیئے کیونکہ یہ ایک جان لیوا وائرس ہے اس سلسلے میں خود احتیاطی تدابیر اختیار کر یں اور اپنے گھر والوں کو بھی بتائیں

اپنا تبصرہ بھیجیں