شادی کور ڈیم پانی سے لبریز، پسنی شہر کو پائپ لائن سے منسلک نہیں کیا جا سکا

پسنی (نامہ نگار) شادی کور ڈیم پانی سے لبریز ، پیاسے شہری حصول آب کے لیے سرگرداں ، پندرہ روز سے شہر کو پانی کی سپلائی معطل لوگ ٹینکر مافیا کے رحم و کرم پر تفصیلات کے مطابق پسنی شادی کور ڈیم کی تکمیل کو دس سال سے زائد کا عرصہ گزر گیا ہے لیکن ابھی تک پسنی شہر کو ڈیم سے بذریعہ پائپ لائن منسلک نہیں کیا جا سکا، پسنی کے لیے شادی کور ڈیم سے کوکونٹ فارم تک زرعی چینلوں کے ذریعے پانی پمپنگ اسٹیشن تک پہنچ جاتی ہے جہاں سے پمپنگ اسٹیشن کے ذریعے شہر کو سپلائی کی جاتی ہے جبکہ ان زرعی چینلوں کی ٹوٹ پھوٹ یا صفائی کرنے کی صورت میں پورے شہر میں پانی کی سپلائی کئی ہفتوں تک روک دی جاتی ہے حالیہ بارشوں سے چینل کی مرمت کے سلسلے حسب سابق پانی کی سپلائی معطل ہے جس سے پورا شہر پیاسا ہو گیا ہے اور حصول آب کے لیے پریشانی سے دوچار ہیں جبکہ دوسری طرف گوادر کی ملٹی نیشنل کمپنیوں کے لیے شادی کور ڈیم سے سینکڑوں کلومیٹر دور اربوں روپے کی لاگت سے لمبی پائپ لائن کی بچھائی کرکے شادی کور ڈیم ٹو سوڈ ڈیم منسلک کیا جا چکا ہے اور ستم ظریفی یہ ہے کہ جہاں سے یہ پائپ لائن گزر رہی ہے وہاں پسنی کے مختلف دیہی علاقے آباد ہیں انھیں اس پائپ لائن سے منسلک تو کیا گیا ہے لیکن ابھی تک ان علاقوں میں پانی سپلائی نہیں کی جا رہی ہے اور ان علاقوں میں آباد مکین جوہڑوں میں جمع بارانی پانی استعمال کرتے ہیں، واضح رہے کہ پسنی کو جس کھلے زرعی چینلوں سے پانی سپلائی ہوتی ہے اس میں جانور بھی پانی پیتے ہیں اور لوگ نہاتے بھی ہیں، دریں اثناءپسنی کے قریب واقع کلانچ کے مختلف علاقے جن میں سردشت ، گانو ، کوڈیج ، دراوال ، بازواجہ اور دیگر علاقے شامل ہیں وہ آج بھی شادی کور ڈیم کے پانی سے استفادہ حاصل نہیں کر رہے ہیں اگر ان علاقوں کو شادی کور ڈیم سے منسلک کیا جاتا جس سے نہ صرف پینے کے پانی کا مسئلہ حل ہوتا بلکہ ہزاروں ایکڑ بنجر زرعی اراضی کو بھی زیر کاشت لاکر زراعت کو بھی فروغ ملتا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں