میونسپل کمیٹی وندر کا اجلاس، آبی گزر گاہوں پر تعمیرات سے قبل منظوری لینے کی شرط عائد

وندر (یو این اے)میونسپل کمیٹی وندر کا پہلا بجٹ اجلاس وائس چیئرمین میونسپل کمیٹی وندر محمد اسلم سوری کی زیر صدارت منقعد ہوا جس میں عوامی فلاح و بہبود کے لیے منصوبے تشکیل دیے گئے۔ اجلاس میں گزشتہ دنوں وندر شہر میں پیش آنے والے دو قومی سانحہ پر افسوس کا اظہار کیا گیا اور دیگر معاملات پر بحث کیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز میونسپل کمیٹی وندر کا بجٹ اجلاس وائس چیئرمین میونسپل کمیٹی وندر محمد اسلم سوری کی زیر صدارت میں میونسپل کمیٹی وندر کے ہال میں منقعد ہوا جس میں چیئرمین میونسپل کمیٹی وندر امام بخش برہ، چیف آفیسر میونسپل کمیٹی وندر سید عبدالرحمن شاہ، اسسٹنٹ انجینئر حبیب اللہ رونجہ، اسمبلی سیکرٹری عنایت اللہ راٹھور، کونسلر میر عبدالواحد جاموٹ، پیربخش موندرہ سمیت خواتین کونسلران شریک ہوئیں اجلاس میں وائس چیئرمین اور چیف آفیسر میونسپل کمیٹی وندر نے ایوان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ سات سالوں میں پہلی دفعہ ترقیاتی گرانٹ جاری ہوئی ہے کوشش کی جائے کہ عوامی فلاح و بہبود کے لیے منصوبے تشکیل دیے جائیں لہذا دفتری عمارت کے تخمینہ کے بعد تمام کونسلران چیئرمین اور وائس چیئرمین کے حلقوں میں معاوی منصوبے بنانے پر اتفاق کیا گیا اور عوامی مسائل کو مدنظر رکھتے ہوئے تمام کونسلران چیئرمین اور وائس چیئرمین اپنی اپنی اسکیمات جلد از جلد فراہم کریں۔ اس موقع پر وندر شہر کے قریب مین قومی شاہراہ پر حسن ہوٹل کے درمیانی علاقے میں آبی گزر گاہوں پر آئندہ کسی قسم کی بھی تعمیرات سے قبل میونسپل کمیٹی وندر کی بنائی گئی کمیٹی سے منظوری لینا ضروری ہوگی اور کمیٹی کی جانب سے عائد کی گئی شرائط کے مطابق یہ کمیٹی ڈپٹی کمشنر حب سے مل کر زمینوں کو کمرشل کرانے پر میونسپل کمیٹی سے پہلے منظوری لے گی اور آبادی کے درمیان فش ملوں کی تعمیرات پر فوری طور پر پابندی عائد کی جائے جبکہ میونسپل کمیٹی وندر کے بجٹ اجلاس میں گزشتہ دنوں وندر شہر میں رونما ہونے والے دو مقامی قبائل سے تعلق رکھنے والے دو گھرانوں میں پیش آنے والے سانحہ پر دو قیمتی انسانی جانوں کے ضائع پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ملک اور علاقے میں امن و امان کے لیے خصوصی طور پر دعائیں کی گئیں۔ وندر میں پیش آنے والے دو قومی سانحہ کے دوران وندر پولیس کی ناقص کارکردگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ڈی آئی جی قلات ڈویژن ایس ایس پی ضلع حب سے اس سلسلے میں سختی سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا گیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں