ریکوڈک مائننگ کمپنی مقامی لوگوں کا روزگار چھین رہی ہے، سی ڈی سی ممبران

نوکنڈی (نامہ نگار) ریکوڈک مائننگ کمپنی کے کمیونٹی ڈویلپمنٹ کمیٹی (سی ڈی سی) کی میٹنگ سے ڈپٹی جنرل سیکرٹری سردار شوکت علی ایجباڑی سمیٹ چار ممبران نے واک آﺅٹ کیا۔ اس موقع پر سردار شوکت علی ایجباڑی کا کہنا ہے کہ پچھلے کئی مہینوں سے سی ڈی سی میٹنگوں میں صرف طفل تسلیاں دی جارہی ہیں، علاقے میں سوشل سیکٹر سمیت تعلیم یافتہ نوجوانوں کو روزگار دینے کیلئے کوئی اقدامات نظر نہیں آرہے، ان کا کہنا تھا کہ دیگر صوبوں سے دھڑا دھڑ لوگوں کو ملازمتیں دی جارہی ہیں، یہاں تک کہ مقامی لوگوں کو شارٹ لسٹ تک نہیں کیا جاتی، انکا کہنا تھا کہ حال ہی میں ایک انجینئر کی تقرری دیگر صوبے سے کی گئی ہے، اسی طرح کی کئی بڑی پوسٹوں پر باہر کے لوگوں کو لا کر بٹھایا گیا ہے جوکہ علاقے کے لوگوں سمیت تعلیم یافتہ نوجوانوں کے حقوق پر ڈاکہ ڈالنے کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ کمپنی نوکنڈی بلوچستان میں واقع ہے جبکہ ایچ آر افس کراچی میں ہے اور ایچ آر منیجر بھی دیگر صوبے سے ہیں، ملازمتوں میں آن لائن سروس سے دیگر صوبوں کے لوگ ہمارے نوجوانوں کا روزگار چھین رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سی ڈی سی ممبران بہت جلد فیصلہ کرکے آئندہ کا لائحہ عمل کا اعلان کرینگے، کسی صورت نوکنڈی کے عوام کو اکیلا نہیں چھوڑا جائیگا، نوکنڈی کے لوگوں کے حقوق ریکوڈک پراجیکٹ سے ڈنکے کی چھوٹ پر حاصل کریں گے، سی ڈی سی ممبران حاجی محمد رفیق ساسولی، میر رضا علی قادری سنجرانی، بلال شہزاد برہانزئی واک آﺅٹ کرنے والے میں شامل تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں