پشتونخواہ میپ نے خیبرپختونخوا اسمبلی میں ہزارہ صوبے کے قیام سے متعلق قرارداد کو مسترد کردیا
کوئٹہ (این این آئی) پشتونخواملی عوامی پارٹی کے مرکزی سیکرٹریٹ کے جاری کردہ پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ پشتونخوا وطن کی خوبصورتی اس میں ہے کہ اس وطن نے بانت بانت کے گروہوں ، مختلف زبانیں بولنے والوں اورمختلف ثقافت رکھنے والوں کو اپنی گود میں جگہ دی ہے اور ہر ایک نے وطن کے دفاع میں ہر حملہ آور اور غاصب کا ڈٹ کر مقابلہ کیا ہے۔ ہزارہ سے لیکر گلگت ، چترال ، کوہستان، بلتستان کے لوگوں اور جنوب میں رہنے والے ڈیرہ اسماعیل خان، کوہاٹ اور پشاور کے اردگرد رہنے والے لوگوں نے پشتونوں اور گوجر برادری کے ساتھ مل کر وطن کے دفاع اور تعمیر میں اپنا حصہ ڈالا ہے۔ نئے دور کا تقاضا ہے کہ مذکورہ تمام گروہوں کی زبان ، ثقافت اور رواجوں کا احترام کرتے ہوئے ان کی ترقی اور پشتون وطن کے ہر لحاظ سے برابر شہریوں کی حیثیت سے نئے زمانے کی تمام مراعات اور حقوق دیکر پشتونخوا وطن کو ایک خوبصورت گلدستہ کی حیثیت سے پروان چھڑایا جائے نہ کہ اسے تقسیم در تقسیم سے برباد کی جائے۔ بیان میں کہا گیاہے کہ خیبر پشتونخوا اسمبلی میں پیش کی جانے والی قرارداد جس میں وفاقی حکومت سے ہزارہ صوبے کے قیام کے لیے اقدامات اور صوبائی حکومت سے اس سلسلے میں ضروری تیاری کی استدعا کی گئی ہے کو پارٹی کھلی طو رپر مسترد کرتی ہے اور قرارداد کو پشتونخوا وطن جو پہلے سے تقسیم درتقسیم کا شکار ہے اسے مزید تقسیم کے مترادف سمجھتی ہے۔ پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ پارٹی کے عظیم بانی خان شہید عبدالصمد خان اچکزئی نے انگریزی دور حکومت اور اس کے بعد حکومت پاکستان میں پشتونخوا وطن کے قومی بٹوارے کے خلاف مسلسل جدوجہد کی ہے اور پشتونخواملی عوامی پارٹی اب تک اپنے عظیم رہبر کی قومی سیاسی جمہوری موقف پر قائم اور کاربند رہی ہے اور قومی وحدت کے لیے ضروری سمجھتی ہے کہ خیبر پشتونخوا کی صوبائی حکومت پشتونخوا وطن میں بولی جانیوالی تمام مادری زبانوں ( ہندکو ،گلگلتی،سرائیکی) اور ثقافت کی ترقی وترویج اور حفاظت کے لیے فوری اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کرتی ہے۔ پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ پشتونخوا وطن کی وحدت اور ان کے قومی وسائل پر قومی اختیار سیاسی ضرورت بن چکا ہے اور وقت اور حالات نے خان شہید عبدالصمد خان اچکزئی کے سیاسی جمہوری موقف پر مہر تصدیق ثبت کی ہے۔ پشتونخواملی عوامی پارٹی پشتونخوا وحدت قائم کرنے کے لیے عملی جدوجہد کو اہم اور ضروری سمجھتی ہے ۔


