ٹی ٹی پی ، BLA اورBLF سے وابستہ کئی اکاؤنٹس سوشل میڈیا پلیٹ فارم کو منفی طور پر آزادانہ استعمال کر رہے ہیں، طلال چوہدری

ویب ڈیسک : وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے جمعرات کو کہا ہے کہ اگر سوشل میڈیا پلیٹ فارم پاکستانی قوانین کی خلاف ورزی کریں گے تو حکومت ایکشن پر مجبور ہو جائے گی اور ان پر پابندی بھی لگائی جا سکتی ہے۔وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری اور وزیر مملکت برائے قانون بیرسٹر عقیل نے ملکی و غیر ملکی صحافیوں کو دہشت گردوں اور ان کی تنظیموں کے سوشل میڈیا استعمال کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ’سوشل میڈیا پر ٹی ٹی پی، بی ایل اے اور بی ایل ایف سے وابستہ کئی اکاونٹس کو منفی طور پر آزادانہ استعمال کر رہے ہیں۔طلال چوہدری نے بتایا کہ ’24 جولائی 2025 کو سوشل میڈیا ریگولیشن کا انتباہ جاری کیا گیا تھا جس میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم کو پاکستان میں دفاتر کھولنے کی ہدایت دی گئی تھی۔ انتباہ میں یہ بھی کہا گیا کہ دہشت گرد آزادانہ طور پر سوشل میڈیا استعمال کر رہے ہیں اور کچھ اکاو¿نٹس انڈیا اور افغانستان سے چلائے جا رہے ہیں۔‘انہوں نے مزید کہا کہ ’سوشل میڈیا پر جدید ٹیکنالوجی، جیسے اے آئی اور الگورتھم، کے ذریعے دہشت گردی پھیلائی جا رہی ہے۔ بعض سوشل میڈیا ایپلیکیشنز کا رسپانس انتہائی کمزور ہے تاہم یوٹیوب حکومت پاکستان کی شکایات پر مثبت ردعمل دے رہا ہے، جس کی وجہ سے بیرونِ ملک یوٹیوبرز جو پاکستان کے خلاف پروپیگنڈا کر رہے تھے، اب اپنی وڈیوز ڈیلیٹ کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ ٹیلی گرام نے بھی پاکستان کے ساتھ تعاون کیا ہے۔‘وزیر مملکت برائے داخلہ نے کہا کہ ’دہشت گردی میں ملوث 19 اکاو¿نٹس انڈٰیا اور 28 افغانستان سے آپریٹ ہو رہے تھے۔ ایکس اور فیس بک کا دہشت گردی میں ملوث اکاو¿نٹس کے خلاف رسپانس انتہائی کمزور ہے۔ حکومت بار بار مطالبہ کرتی ہے کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم پاکستان میں دفاتر قائم کرے۔ چائلڈ پورنو گرافی کا ڈیٹا آٹو ڈیلیٹ ہوتا ہے تو دہشت گردی کے مواد کا کیوں نہیں؟‘انہوں نے مطالبہ کیا کہ اے آئی ٹیکنالوجی کے ذریعے دہشت گردی میں ملوث اکاو¿نٹس اور مواد کو آٹو ڈیلیٹ کیا جائے جیسا کہ افغانستان سے 40 کالعدم تنظیموں کے آپریٹ ہونے کے فٹ پرنٹس موجود ہیں۔طلال چوہدری کا مزید کہنا تھا کہ ’پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن اتحادی اور مضبوط دیوار ہے اگر یہ دیوار کمزور ہوئی تو دہشت گردی مغرب تک پھیل سکتی ہے۔‘وزیر مملکت برائے قانون بیرسٹر عقیل نے اس موقع پر کہا کہ ’سوشل میڈیا پلیٹ فارم کا پاکستان کے حوالے سے دہرا معیار ہے۔ فلسطین کے معاملے میں اسرائیل کے خلاف وڈیوز یا پوسٹس 24 گھنٹوں میں ڈیلیٹ کر دی جاتی ہیں جبکہ ایکس کی جانب سے دہشت گردی میں ملوث اکاونٹس کے آئی پی ایڈریس فراہم نہیں کیے جاتے۔‘ان کے بقول: ’اگر سوشل میڈیا پلیٹ فارم تعاون نہ کرے تو برازیل ماڈل اپنایا جا سکتا ہے، جس میں ایکس کی بندش اور جرمانہ بھی عائد کیا گیا۔ اس معاملے پر عالمی عدالت سے رجوع کرنے کا آپشن بھی موجود ہے۔‘

اپنا تبصرہ بھیجیں

Logged in as Bk Bk. Edit your profile. Log out? ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے