تربت میں لاپتا افراد کے لواحقین کا ایم 8 شاہراہ پر دھرنا، ٹریفک معطل، بحفاظت بازیابی کا مطالبہ

تربت (رپورٹ: زاہد حسین) جبری طور پر لاپتا حانی بی بی، خیرالنسا اور مجاہد ولد دلوش کی عدم بازیابی کے خلاف لواحقین نے کرکی تجابان کے مقام پر سی پیک شاہراہ ایم-8 کو بلاک کر کے احتجاجی دھرنا دے دیا۔ دھرنے کے باعث تربت، پنجگور اور کوئٹہ کو ملانے والی اہم شاہراہ پر ٹریفک مکمل طور پر معطل ہوگئی۔ احتجاجی مظاہرین میں لاپتا افراد کے اہل خانہ کے ساتھ بڑی تعداد میں خواتین، بچے اور مقامی شہری بھی شامل تھے۔ مظاہرین نے پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر جبری گمشدگیوں کے خلاف نعرے درج تھے۔ لواحقین کا کہنا تھا کہ ان کے پیاروں کو جبری طور پر لاپتا کیے جانے کو طویل عرصہ گزر چکا ہے لیکن تاحال ان کی بازیابی یا کسی قسم کی معلومات فراہم نہیں کی گئیں۔ لواحقین نے کہا کہ انتظامیہ اور متعلقہ حکام کو بارہا آگاہ کیا، مگر انہیں صرف یقین دہانیاں ہی ملیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جب تک حانی بی بی، خیرالنسا اور مجاہد ولد دلوش کو بازیاب نہیں کرایا جاتا، وہ اپنا احتجاج جاری رکھیں گے اور شاہراہ کھولنے کا کوئی ارادہ نہیں۔ دھرنے کے باعث مسافر، مریض، خواتین اور بچے مشکلات کا شکار ہو گئے۔ مسافروں نے کہا کہ گھنٹوں سے سڑک بند ہونے کے باعث وہ راستے میں پھنسے ہوئے ہیں، جبکہ مریضوں اور ضروری سفر کرنے والوں کو بھی پریشانی کا سامنا ہے۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ وہ صرف عملی اقدامات اور لاپتا افراد کی فوری بازیابی پر ہی دھرنا ختم کریں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں

Logged in as Bk Bk. Edit your profile. Log out? ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے