چمن میں بدامنی،حکومت نام کی کوئی چیز نہیں، پشتونخوامیپ
کوئٹہ:پشتونخواملی عوامی پارٹی کے صوبائی سیکرٹریٹ سے جاری کردہ پریس ریلیزمیں چمن میں گزشتہ روزایک بار پھر ڈاکوؤں کے ہاتھوں الیاس نامی نوجوان کی شدید زخمی ہونے اور پھر انہیں کوئٹہ شفٹ ہونے کے بعد سول ہسپتال میں دم تھوڑنے کے المناک واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاگیاہے کہ چمن میں حکومت اور انتظامیہ کی موجودگی کاکوئی آثار دکھائی نہیں دے رہے ہیں آئے روز مسلح ڈکیتی و چوری کے واقعات ہو رہے ہیں اور اب تک درجنوں لوگ لقمہ اجل بن چکے ہیں مگر افسوس سے کہنا پڑرہا ہے کہ حکومتی اور ضلعی مشینری مکمل طور پر مفلوج ہے گزشتہ روز جب الیاس نامی نوجوان کوئٹہ کے ہسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاکر چل بسا تو ان کی لاش کو ڈی سی آفس قلعہ عبداللہ کے سامنے رکھا گیا اور پورا دن احتجاج اور دھرنا جاری ہے مگر افسوس سے کہنا پڑرہا ہے کہ ضلع میں کوئی بھی انتظامیہ آفیسر موجود نہیں تھا اور پھر آخر کار شام کو ڈی سی صاحب آئے بیان میں کہا گیا ہے کہ ضلع قلعہ عبداللہ میں ایک سوچے سمجھتے منصوبے کے تحت لیویز کو ناکام بنایا جارہا ہے اورپورے چمن کو محض دو لیویز رسالدار سے چلایا جارہا ہے باقی لیویز رسالدار کو کھڈے لائن لگا دیا گیا ہے اور مذکورہ دو لیویز رسالدار جو کہ ایک سیاسی شخصیت کی آشیرباد حاصل ہے وہ بھی صحیح طور پر اپنی ڈیوٹی سرانجام نہیں دے رہے ہیں بیان میں کہا گیا ہے کہ تمام لیویز رسالدار سے فوری طور پر کام لیا جائے بیان میں کہا گیا ہے کہ ماضی میں لیویز نے بہت سارے مجرموں کو جب گرفتارکیا ہے تو پھر انہیں مختلف حیلے بہانوں اور ایجنسیوں کے کہنے پر چھوڑ دیا جاتا ہے اسی طرح چمن میں کم و بیش 100 منشیات کے اڈے ہیں جس کے خلاف آج تک کوئی کارروائی نہیں ہوئی ہے اور نوجوان نسل منشیات کے عادی ہو رہے ہیں بیان میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ فوری طور پر انتظامیہ شہید الیاس سمیت تمام شہید ہونے والوں کے قاتلوں کو گرفتار کیا جائے اور لیویز کے تمام رسالداروں سے کام لیا جائے اور آنے والے دنوں میں جس لیویز رسالدار اور پولیس کے علاقے میں کوئی واردارت ہو جائے ان کے خلاف کارروائی ہونی چاہئے اور ساتھ ہی منشیات کے اڈوں کے خلاف موثر اور جامع کارروائی کی جائے۔


