جعفر آباد، قلت آب کا مسئلہ سنگین ہو گیا، کوئی پرسان حال نہیں
جعفرآباد:ڈیرہ اللہ یار میں قلت آب پر قابو نہ پایا جاسکا بوند بوند کو ترستے شہری بپھر گئے پی ایچ ای دفتر کا گھیراو کرکے شدید نعرے بازی کی گئی عملہ دفتر چھوڑ کر رفو چکر ہوگئے حاجی عبدالخالق کھوسہ کی قیادت میں شہریوں کی بڑی تعداد پینے کے پانی کی قلت خلاف قومی شاہراہ پر جمع ہوگئے جہاں سے پیدل مارچ کرتے ہوئے پی ایچ ای دفتر پہنچ کر دھرنا دیا اور پانی دو پانی دو کے فلک شگاف نعرے لگائے شہریوں کی بڑی تعداد پی ایچ ای دفتر پہنچنے سے قبل ہی ایکسین اور ایس ڈی او دفتر چھوڑ کر رفوچکر ہوگئے پی ایچ ای دفتر کے سامنے احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے حاجی عبدالخالق کھوسہ، فاروق فخر لانگو، ابرار بادینی، مولونا نثار احمد نقشبندی، اعجاز بھنگر، رضا محمد خارانی، حافظ میر دوست کھوسہ، غلام حیدر لاشاری، غلام حسین کھوسہ، عبدالقادر مہر ودیگر کا کہنا تھا کہ واٹرسپلائی کے تالابوں میں پانی موجود ہونے کے باوجود پی ایچ ای عملہ شہریوں کو پانی فراہم نہیں کر رہا شہری شدید گرمی میں پانی کی عدم فراہمی کی وجہ سے بلبلا رہے ہیں مرد و خواتین دن رات گیلن اور مٹکے اٹھا کر پانی کے حصول کے لیے سرگرداں ہیں انکا یہ بھی کہنا تھا کہ واٹرسپلائی کے ہجوانی تالاب سے مین لائن بچھائی جانے کے باوجود پانی شہری تالاب کو سپلائی نہیں کی جارہی حکام پٹ فیڈر کینال کی بندش کا بہانہ بنائے ہوئے ہیں اب جبکہ پانچ روز سے پٹ فیڈر کینال سے پانی کی فراہمی شروع ہوچکی ہے باوجود شہریوں کو پانی فراہم نہیں کیا جارہا پورا شہر کربلا کا منظر پیش کر رہا ہے پی ایچ ای حکام شہریوں کی شکایات سننے کے بجائے دفتر چھوڑ کر بھاگ گئے ہیں شہریوں نے کہا کہ قلت آب پر خاموش نہیں رہ سکتے پانی فراہم نہیں کیا گیا تو احتجاج کا دائرہ مزید وسیع کرنے پر مجبور ہونگے۔


