بلوچستان اسمبلی بجٹ اجلاس ہنگامہ و کشیدگی، اسپیکرکی آئی جی پولیس سے رپورٹ طلب

کوئٹہ: اسپیکر بلوچستان اسمبلی میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا ہے کہ بجٹ اجلاس میں پیش آنے والا ناخوشگوار واقعہ صوبے کی روایات کے منافی ہے آئی جی پولیس کو واقعہ کی تحقیقات کر کے رپورٹ دینے کی ہدایت کی ہے واقعہ میں جو بھی ذمہ دار ہوا اسکے خلاف کاروائی کی جائیگی احتجاج کرنا اپوزیشن کا حق ہے لیکن یہ حکومت کی پالیسی اور مرضی ہے کہ وہ اپوزیشن کو فنڈز دے یا نہیں،ایوان کے رکھوالے کے طور پر حکومت اور اپوزیشن کو ساتھ لیکر چلنا میرا کما ہے پارلیمانی لیڈران کا اجلاس بلایا تھاتاکہ خوش اصلوبی سے بجٹ اجلاس کو چلانے کی حکمت عملی مرتب کی جائے۔یہ بات انہوں نے اتوار کو اسپیکر چیمبر میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، قبل ازیں اسپیکر کی جانب سے بلائے گئے پارلیمانی لیڈران کے مشاورتی اجلاس میں پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر سردار یار محمد رند کے علاوہ کسی بھی پارلیمانی لیڈر نے شرکت نہیں کی جبکہ اپوزیشن کی جانب سے تحریری طور پر اسپیکر کو اجلاس میں شرکت نہ کرنے سے متعلق آگاہ کیا گیا جسکی وجہ سے باقاعدہ طور پر اجلاس منعقد نہیں ہوسکا،اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے اسپیکر میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ بجٹ اجلاس کے موقع پر پیش آنے والا ناخوشگوار واقعہ بلوچستان کی روایات کے منافی اور افسوسناک تھا اس واقعہ کے بعد بجٹ اجلاس کو خوش اصلوبی سے چلانے کے لئے تمام پارلیمانی لیڈران کا اجلاس طلب کیا تھا تاکہ حکمت عملی اور طریقہ کار طے کیا جاسکے انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کے اختلافات حکومت کے ساتھ ہیں اور انہیں دور کر نا حکومت کا کام ہے یہ حکومت کی صوابدید ہے کہ وہ اپوزیشن کو فنڈ ز دے یا نہیں ماضی میں حکومتیں اپوزیشن کو ساتھ لیکر چلتی تھیں مگر یہ وزیراعلیٰ جام کمال خان اور حکومت کی مرضی ہے کہ وہ کس طرح چلتے ہیں انہوں نے کہا کہ احتجاج کرنا اپوزیشن کا حق ہے مگر جو کچھ بھی ہوا وہ افسوسناک ہے احتجاج سے قبل مجھ سے حکومت یا اپوزیشن کی جانب سے کسی بھی قسم کا رابطہ نہیں کیا گیا میرا کام اسمبلی کے معاملات بہتر اندا ز میں چلانا ہے جسے کرنے کے لئے کوشش کررہا ہوں انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ بلوچستان روایتی صوبہ ہے صوبائی اسمبلی کی روایات عزت و احترام کی مثالیں پورے ملک میں دی جاتی ہیں یہ ایوان اپوزیشن کا ہے وہ یہاں آئیں اور مسائل سامنے رکھیں اس سے بہتر احتجاج کا فور م کوئی نہیں ہے انہوں نے کہا کہ میں کسی بھی جانب سے فریق نہیں ہوں بلکہ غیر جانبدار اور صوبائی اسمبلی کے اسپیکر کی حیثیت سے حکومت اور اپوزیشن کو ساتھ لیکر چلنا میرا کام ہے مناسب یہی ہے کہ اپوزیشن اپنی تجاویز، تحفظات اسمبلی کے اجلاس میں آکر بتائے اگر حکومت مناسب سمجھے تو وہ ان مسائل کو حل اور کوتاہی ہو تو اسے بہتر بنا ئے گی دریں اثناء اسپیکر میر عبدالقدوس بزنجو اڑھائی گھنٹے انتظار کے بعد واپس چلے گئے

اپنا تبصرہ بھیجیں