میرا اولمپکس میں شرکت کا خواب سچ ثابت ہو رہا ہے: حسیب طارق

قومی تیراک حسیب طارق کا کہنا ہے کہ اولمپکس میں پاکستان کی نمائندگی کرنا بچپن سے خواب رہا ہے اور میرا خواب سچ ثابت ہونے جا رہا ہے۔
حسیب طارق ٹوکیو اولمپکس میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے انہیں خاتون تیراک بسمہ خان کے ہمراہ سوئمنگ میں یونیورسیلٹی پلیس ملی ہے۔ پاکستان کے 10 ایتھلیٹس ٹوکیو اولمپکس میں پاکستان کی نمائندگی کر رہے ہیں۔
حسیب طارق کا کہنا ہے پاکستان کی کسی بھی سطح پر نمائندگی فخر اور اعزاز ہوتا ہے اور اولمپکس تو کھیلوں کے سب سے بڑے مقابلے ہیں ان میں جانا ایک الگ احساس ہے، اولمپکس کے خواب کے ساتھ سوئمنگ کی ہے اور اب یہ خواب سچ ثابت ہو رہا ہے میں بہت خوش ہوں۔
حسیب طارق نے کہا کہ اولمپکس کے لیے تیاری بہت اچھی جا رہی ہے، روزانہ ساڑھے تین گھنٹے ٹریننگ کرتا ہوں، ڈیڑھ گھنٹہ جم اور دو گھنٹے پول میں گزارتا ہوں، میری کوشش ہے کہ اولمپکس میں بہتر سے بہتر انداز میں پاکستان کی نمائندگی کروں، کوشش ہو گی کہ 100میٹر فری اسٹائل میں اپنا انفرادی قومی ریکارڈ بہتر کروں۔
قومی ایتھلیٹ 17 برس کی عمر میں کینیڈا چلے گئے تھے جہاں سے انہوں نے گریجویشن کی، کراچی سے تعلق رکھنے والے حسیب طارق آج کل ٹورنٹو میں مقیم ہیں اور وہ 3 ماہ قبل ہی پاکستان آئے ہیں۔
حسیب طارق نے بتایا کہ میں ہر سال پاکستان آتا ہوں، پاکستان میں ہونے والے مقابلوں میں حصہ لیتا ہوں اور بیرون ملک مقابلوں میں بھی جاتا ہوں، 2016 سے پاکستان کا بہترین سوئمر ہوں اور 11 نیشنل ریکارڈز قائم کر چکا ہوں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں