افغانستان، طالقان شہر پر حملہ پسپا، 28 عسکریت پسند ہلاک،17زخمی

طالقان:افغانستان کے شمالی صوبہ تخار کے دارالحکومت طالقان میں طالبان جنگجوؤں کی جانب سے شہر پر قبضہ کرنے کی کوشش کو ناکام بنا دیا گیا ہے اور عسکریت پسند 28 لاشیں پیچھے چھوڑ کر فرار ہو گئے ہیں۔محصور شہر میں فوج کے ترجمان عبدالہادی نذری نے منگل کے روز بتایا کہ طالبان عسکریت پسند مختلف سمتوں سے طالقان شہر پر حملہ کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے لیکن گزشتہ روز زمینی فوج کے دستوں نے لڑاکا طیاروں کی مدد سے شہر کے آس پاس موجود عسکریت پسندوں کو نشانہ بنایا اور انہیں 28 لاشیں پیچھے چھوڑ کر وہاں سے بھاگنے پر مجبور کر دیا، 17 مزید جنگجو زخمی بھی ہوئے ہیں۔طالبان نے ابھی تک اس بارے میں کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق عسکریت پسندوں نے صوبہ تخار کے تمام 16 ضلعی مراکز پر قبضہ کر لیا ہے اور وہ گزشتہ ایک ماہ سے کابل سے 245 کلومیٹر شمال میں واقع صوبائی دارالحکومت طالقان شہر پر قبضہ کرنے کی کوششیں کر رہے ہیں۔دریں اثنا تخار کے رہائشی افراد کی ایک بڑی تعداد نے گزشتہ ایک ہفتے سے کابل میں دھرنا دے رکھا ہے اور مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ تخار میں مزید فوجی بھیجے بصورت دیگر صوبائی دارالحکومت سمیت پورا صوبہ طالبان کے قبضے میں چلا جائے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں