کابل دھماکو سے لڑز اٹھا, جھڑپیں جاری، گورنرسمیت کئی افرادہلاک

کابل (انتخاب نیوز) افغان دارالحکومت منگل کو بم دھماکوں سے لرز اٹھا نیوز ایجنسی رائٹر کے مطابق خوفناک کار بم دھماکے کے بعد شہر کے گرین زون میں فائرنگ کا سلسلہ شروع ہوا دھماکہ ایک رکن پارلیمنٹ کے گھر کے قریب ہوا کابل کے اس حساس علاقہ میں سرکاری بلڈنگز اور سفارت خانے واقعہ ہیں پولیس کے مطابق کار بم دھماکہ کا ہدف ایک رکن پارلیمنٹ کا گھر تھا بتایا جاتاہے کہ دو مسلح جنگجو بدستور اس علاقے میں موجود ہیں شہر کے ایمرجنسی اسپتال کے عملہ نے بتایا کہ اب تک 6 زخمیوں کو لایا گیا جو دھماکے میں زخمی ہوئے تھے کسی گروپ نے دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی دھماکہ کے فوراً بعد سینکڑوں شہری سڑکوں پر آگئے جو اللہ اکبر کے نعرہ لگا رہے تھے وہ کابل حکومت کے حق میں اور طالبان کے خلاف نعرہ بازی کر رہے تھے واضح رہے کہ گزشتہ ہفتہ ہزاروں افراد ہروت شہر میں طالبان کے خلاف سڑکوں پر آگئے واضح رہے کہ طالبان اور افغان فورسز میں لڑائی کا دائرہ پھیلتا جارہا ہے طالبان ملک کے مختلف حصوں میں واقع چیک پوسٹوں پر قبضہ کر رہے ہیں میڈیا کے مطابق کابل میں کار بم دھماکے کے بعد دوسرا دھماکہ بھی ہوا ہے تاہم جانی نقصان کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں ہے دریں اثناء طالبان نے کہا کہ وردگ صدر کے گورنر کو ہلاک کر دیا ہے تابڑ توڑ حملوں میں طالبان سرکاری حکام کو نشانہ بنا رہے ہیں۔افغانستان میں امریکی فضائی حملوں میں سات طالبان مارے گئے، لشکرگاہ میں افغان فورسز کی پوزیشن کمزور ہے۔ طالبان نے صوبے ہلمند کے دس میں سے نو اضلاع پر قبضہ کر لیا۔ ہرات اورقندھار میں بھی لڑائی جاری ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں