کورونا وائرس،بلوچستان کے مستحق افراد کو خاص پیکیج دینے کی ضرورت ہے، مو لا نا عبد الحق ہا شمی

کوئٹہ,امیرجماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہا کہ جماعت اسلامی احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے مرحلہ وار کاروبار کھولنے کے حق میں ہے تاجرحکومتی گائیڈلائن کے مطابق کاروبار کریں۔کرونا وائرس فنڈ زکرپشن کی نظرہورہا ہے یوٹیلٹی اسٹورزپرچینی،گھی،دال،آٹااورچائے پتی پر خصوصی سبسڈی دی جائیں بلوچستان کے مستحق افراد کو خاص پیکیج دینے کی ضرورت ہے۔ متاثرہ چھوٹے تاجرز،نجی تعلیمی اداروں کیلئے خصوصی گرانٹ کا اعلان کریں ہر حوالے سے حکومتی کارکردگی مایوس کن،اب بھی بدعنوان عناصر قوم پر مسلط ہیں۔دکانوں میں کام کرنے والے مزدوروں کو حکومت راشن فراہم کریں مکانوں دکانوں کے مالکان احسان کرتے ہوئے غریبوں کے دوماہ کے کرایے معاف کردیں۔انہوں نے کہاکہ مستحقین کو امداد دیتے ہوئے عزت نفس کا خصوصی خیال رکھا جائے مستحق لوگوں کی مدد کرنا حکومت کا فرض ہے حکومت امداد دیکر کسی پر احسان نہیں کر رہی۔ حکمرانوں کو لوگوں کی عزت نفس سے کھیلنے کا کوئی حق نہیں۔ حکومت امدادی رقوم تقسیم کرنے کے انتظامات کو بہتربناکر حقیقی مستحقین کو باعزت طریقے سے امداد دیں مستحق خواتین پر تشدد کے واقعات حکومتی بدنظمی وبے احتیاطی کو ظاہر کررہی ہے حکومت نے اس موقع پر بھی بلوچستان کے مستحق عوام کو ریلیف نہ دیا اور مستحقین کی امداد میں ناکام رہی تو اس سے بڑا کوئی ظلم نہیں ہوگا اس سے عوام کے احساس محرومی وپریشانی میں مزید اضافہ ہوگا۔ لوگوں کے کاروبار بندہونے کی وجہ سے چھوٹا کاروباری طبقہ پس کر رہ گیاہے اور ان کے کاروبار ہی ختم ہوچکے ہیں۔ مزدوروں، خاص طور پر دیہاڑی داروں کے گھروں میں فاقہ کشی کی نوبت ہے۔ حکومت کے پاس نادار اور حق دار لوگوں کا کوئی ڈیٹا نہیں۔ امدادی رقوم کی چھینا جھپٹی کے واقعات معمول بن گیا ہے۔ کرونا وباء کے خلاف لڑنے والے طبی عملے کو بروقت حفاظتی کٹس نہ ملنے کی وجہ سے کراچی اور ملتان سمیت کئی شہروں میں ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل سٹاف کے کرونا وبا میں مبتلا ہونے کی خبروں نے ہر جگہ خوف و ہراس پھیلادیاہے اور حکومت نااہلی اور بے حسی کھل کر سامنے آگئی ہے۔ ینگ ڈاکٹرزایک ماہ سے احتجاج کررہے تھے کہ ان کا تحفظ کیا جائے اور انہیں حفاظتی لباس اور کٹس مہیا کی جائیں مگر حکومت مسلسل ٹال مٹول کرتی رہی اور چین سے آنے والا حفاظتی سامان بھی مناسب طریقے سے تقسیم نہیں کر سکی۔ حکومت دعوے کرتی رہی کہ حفاظتی سامان طبی عملے کو فراہم کردیا گیا مگر درجنوں ڈاکٹرز کے کورونا میں مبتلا ہونے کے انکشاف نے حکومتی دعوؤں کی قلعی کھول دی۔ اگر فوری طو ر پر ڈاکٹروں کی حفاظت کے فول پروف انتظامات نہ کیے گئے اور حکومت نے سنجیدگی نہ دکھائی تو صحت کا پورا نظام بیٹھ جائے گا اور کورونا کے مرض کے ساتھ ساتھ دوسرے امراض کا علاج بھی مشکل ہو جائے گا

اپنا تبصرہ بھیجیں