اسلام میں امن کا مطلب انسانی حقوق ہیں، مولانا عبدالقادر لونی

کوئٹہ:جمعیت علما اسلام نظریاتی پاکستان کے مرکزی امیر مولانا خلیل احمد مخلص مرکزی سینئرنائب امیر مولاناعبدالقادرلونی مرکزی جنرل سیکرٹری مفتی شفیع الدین صوبائی امیر خیبر پختونخواہ قاضی گل الرحمن نکیال صوبائی امیر پنجاب مولانا ثنااللہ فاروقی مرکزی مرکزی نائب امیر مولاناعبدالروف مرکزی صدر عبدالرحیم صبا تحفظ حقوق عوام کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا پاکستان اور اسلامی ممالک کو سب سے پہلے افغانستان کی امارت اسلامیہ کو تسلیم کرنا چاہیے۔ اس عمل کے نتیجہ میں اسلامی ممالک کے درمیان استحکام اور روابط کے لیے ایک مضبوط بنیاد ثابت ہوگا سب سے پہلے تو پاکستان کو اسلامی امارت کو تسلیم کر لینا چاہیے پاکستان افغانستان دو مسلمان پڑوسی ملک ہیں۔ اس کے مفادات آپس میں ملے ہوئے ہیں۔افغانستان میں مستقل اور پائیدار امن خطے کی سلامتی اور ترقی وخوشحالی کے لیے تمام ممالک امارت اسلامی کو تسلیم کریں انسانی حقوق کی تحفظ اسلام کی بنیاد ہے. اسلام جب امن کی بات کرتا ہے تو امن کے معنی انسانی حقوق کا تحفظ ہے. اور انسانی حقوق انسانی جان کے متعلق، انسان کے مال سے متعلق، انسان کی عزت و ابرو سے متعلق حقوق کا نام ہے. اسلام اور مغرب حقوق کی تشریح میں فرق ہے مغرب مادر پدر آزاد اور بے حیائی کو حقوق کا نام دیا جارہاہے اور اسلام انسانیت کو امن اور حقوق دینے کو حقوق کا نام دیتے ہیں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک امن و آشتی کا گہوارہ، عدل وانصاف کے لیے اسلام کا عادلانہ نظام ناگزیر ہوچکا ہے فرسودہ نظام کی وجہ سے قوم بنیادی حقوق سے محروم ہے اسلام کا عادلانہ نظام قائم کرنا وقت کی اہم ضرورت اور ملی فریضہ ہیخطاب کرتے ہوئے کہاکہ پوری امت اسلامی تشخص اور آزادی وسالمیت کیلئے دینی قوتوں کے وحدت اور یکجہتی ناگزیر ہوچکا ہے اسوقت عالم کفر اسلام اور مسلمانوں کے خلاف متحد ہوچکا ہے۔ اس کا مقابلہ صرف دینی قوتوں اور پوری امت مسلمہ کے اتحاد سے کیا جاسکتا ہے دینی قوتیں ملت کی بقا ‘ملک اور عالم اسلام کی دفاع کے لیے نکل جائے بدقسمتی سے بعض نام نہاد مذہبی جماعتیں اسلام کی دفاع کے بجائے چور اور کرپٹ مافیاز کی دفاع کے لیے میدان میں کود پڑے ہوئے ہیں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فکری، تہذیبی اور سیاسی آزادی کیلیے انقلابی اقدام کی ضرورت ہے ملک میں اسلامی نظام کے قیام اور اعلا کلم اللہ ہمارا مقصد اور ہمارا منزل ہے لادین قوتیں پاکستان کو سیکولر ریاست بننے کے لیے ملک کے اسلامی اور نظریاتی تشخص کوختم کرنیکی سازشیں کررہے ہیں ملک پر مسلط فرسودہ نظام سے ملک و معاشرے کی ترقی و خوشحالی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ فرسودہ نظام ہے انہوں نے کہا کہ سامراجی قوتیں اپنی دھونس اور اجارہ داری قائم کرنے چاہتے ہیں دنیا میں سوا ارب آزاد مسلمان ہونے کی باوجود سامراجی قوتوں کے ظلم اور بربریت اورمعاشی استحصالی کا سامنا کررہے ہیں اور اقوام متحدہ ان کی لونڈی بن کرقانونی جواز فراہم کررہا ہے۔انہوں نے کہا کہ مغربی نے مسلمانوں کی تہذیب وثقافت پر یلغار کی ہے مغرب مسلمان کو فکری، سیاسی اور معاشی لحاظ سے غلام بنانے کی کوشش کررہی ہے مسلمان اور اسلام کے بدنام کرنے کے لیے فکری اور دہشتگردی کے محاذکھول دئیے ہیں اسلام اورمسلمان کے خلاف نفرت و عصبیت کی مہم شروع کر چکی ہے۔موجودہ حالات میں ان سازشوں کی قلع قمع کرنے کے لیے امت مسلمہ پربڑی زمہ داریاں عائد ہوتی ہے انہوں نے کہا کہ اسلام اور مسلمان کے خلاف دہشت گردی کی اصطلاح استعمال کرکے مسلم دنیا پر دہشت گردی کا لیبل لگوانے کی سازش کرکے خطے کو بدامنی کی آگ سے راکھ کردیا اسلاموفوبیا مسلمانوں کے لئے ایک بڑا چیلنج بن چکا ہے۔مغرب میں اسلام کیخلاف نفرت و عداوت کی لہر میں شدت آگئی ہے جو مسلمہ امہ کے لئے لمحہ فکریہ ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں