عوام ساتھ دیتے رہے تو اسی طرح کامیابی ملتی رہے گی، مولاناعبدالحق ہاشمی
کوئٹہ :امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولاناعبدالحق ہاشمی،نائب امراء بشیراحمدماندائی،مولانا عبدالکبیر شاکر،زاہدا ختر بلوچ،میر محمد عاصم سنجرانی،حافظ محمد اسماعیل مینگل،ڈپٹی جنرل سیکرٹری مولانا عبدالحمیدمنصوری،انجینئر عبدالمجید بادینی،مرتضیٰ خان کاکڑ،حافظ صفی اللہ بلوچ،ظہوراحمد کاکڑ،صوبائی سیکرٹری اطلاعات عبدالولی خان شاکر نے حق دو تحریک کے قائد جماعت اسلامی کے صوبائی جنرل سیکرٹری مولانا ہدایت الرحمان بلوچ،دھرنے میں شامل تمام مر دو خواتین،جماعت اسلامی گوادر مکران ڈویژن کے کارکنان سمیت ہرشعبہ سے تعلق رکھنے والے عوام کا تہہ دل سے شکریہ اداکرتے ہوئے ایک ماہ کا طویل وکامیاب پرامن تاریخی دھرنے پر مبارک باد دی انہوں نے کہاکہ مکران ڈویژن کے عوام نے عوامی مسائل کو اجاگر اور اپنے جائز حقوق کے حصول کیلئے مولانا ہدایت الرحمان بلوچ کی قیادت میں گھر بار چھوڑ کر وقت وصلاحیت اور مال کی قربانی دیکر پرامن تاریخی دھرنا دیا سی پیک سٹی گوادر کے مسائل کو اجاگر اوران کے حل کی راہ ہموارکی۔انشاء اللہ جماعت اسلامی عوام کیساتھ ملکر”حق دوتحریک“کے ذریعے بلوچستان بھر کے قومی اجتماعی سلگتے مسائل کو اجاگر کرتے ہوئے حل کی بھر پور کوشش کریں گے۔بلوچستان کے مسائل کا حل جماعت اسلامی ہے عوام جماعت اسلامی کے حق دوتحریک میں ساتھ دیں گے تواسی طرح کامیابی ملیگی۔انہوں نے کہاکہ ہدایت الرحمان بلوچ سمیت دھرنے کے تمام شرکاء مخلص تھے ان کے مسائل جائز تھی دھرنے والوں نے کوئی غیر قانونی حرکت کیا نہ کسی چیزکو کوئی نقصان پہنچایا الحمداللہ نہ کسی پارٹی یا فردوقوم کے خلاف کوئی ایک ماہ کے دھرنے میں غلط الفاظ وجملے استعمال ہوئے۔ایک ماہ کادھرنا ہر حوالے سے کامیاب تھا یہ دھرنا ایک طرح سے دینی تربیتی اجتماع تھا جس میں نمازوں کی پابندی سمیت اخلاقی دینی موضوعات پر خطابات درس وتدریس ہوا۔خواتین وبہنوں نے منظم اندازمیں پرامن طور پردینی ماحول پردے اور بلوچی کلچر کیساتھ بھر پور اندازمیں شرکت کرکے دھرنا کونہ صرف کامیاب بنایابلکہ قوم ومیڈیا اورقومی جماعتوں کی توجہ دھرنے کے مطالبات کی طرف راغب کرتے ہوئے قوم کو حق دوتحریک کی طرف متوجہ کیا جس پر خواتین بہنیں وبیٹیاں مبارک باد کے مستحق ہیں۔انہوں نے اس بات پر افسوس کیا کہ وفاق وصوبائی حکومت نے دیر سے دھرنا مطالبات حل کرنے پر توجہ دی ایک ماہ بعد دھرنے کے جائز مطالبات تسلیم کرنا دانسمندی نہیں بحرحال اب اگر دھرنے کے مطالبات پر عمل درآمد نہیں ہوا اور حکومت نے پھر ٹال مٹول سے کام لیا تو گوادرمیں حق دو تحریک کادھرنا مزیدقوت وطاقت سے دوبارہ شروع ہوگی اورپھر حکمرانوں کی خیر نہیں ہوگی۔انہوں نے کہاکہ بدقسمتی سے بلوچستان کے تمام علاقوں کے اپنے اپنے سلگتے دیرینہ مسائل ہیں جس کو حکمران سنجیدگی سے نہیں سننے اور نظراندازکرتے ہیں۔ جماعت اسلامی عوام کیساتھ ملکر بلوچستان کے قومی اجتماعی مسائل کو اجاگرا وران کے حل کیلئے حق دو تحریک چلائیگی عوام اس جدوجہد میں ہمارا ساتھ دیں عوام ساتھ دیں گے توتوگوادردھرنے کی طرح تاریخی کامیابی ملے گی۔


