ؒحکومت کسی مشکل میں نہیں،یہی سنتے ہیں نواز شریف آج یا کل آرہے ہیں، عمران خان

اسلام آباد:وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ یہی سن رہے ہیں نوازشریف آج آرہے، کل آرہے ہیں،نواز شریف جب سعودی عرب گئے تھے، تب بھی یہی سنتے تھے، وہ وہاں سے بھی بغیر سمجھوتے کے واپس نہیں آئے تھے،شہباز شریف کی تقریر نہیں ہوتی، وہ ”جاب ایپلی کیشن“ ہوتی ہے،ہر 3 ماہ بعد کہا جاتا ہے حکومت مشکل میں ہے، حکومت کسی مشکل میں نہیں ہے۔ سابق وزیر اعظم نواز شریف سے متعلق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ نوازشریف کیلئے یہی سن رہے ہیں کہ وہ آج آرہے ہیں، کل آ رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ نواز شریف جب سعودی عرب گئے تھے، تب بھی یہی سنتے تھے، وہ وہاں سے بھی بغیر سمجھوتے کے واپس نہیں آئے تھے۔وزیراعظم عمران خان شہباز شریف کے حکومت پر الزامات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف کی تقریر نہیں ہوتی، وہ ”جاب ایپلی کیشن“ ہوتی ہے۔دریں اثناء پا کستان تحریک انصاف نے 2019 کا پارٹی آئین کالعدم قرار دیتے ہوئے 2015 کا آئین بحال کر دیا۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم کی زیرصدارت پی ٹی آئی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں پارٹی آئین کے مسودہ کی منظوری دی گئی۔اجلاس میں 2019 کا پارٹی آئین کالعدم قرار دے کر 2015 کا آئین بحال کر دیا۔ نظرثانی کمیٹی کو آئین میں مزید بہتری کا ٹاسک سونپ دیا گیا ہے۔ وفاقی کابینہ نے منی بجٹ کی منظوری دے دی۔وزیراعظم عمران خان کی سربراہی میں منی بجٹ کے حوالے سے کابینہ کا خصوصی اجلاس ہوا جس میں وزیر خزانہ شوکت ترین نے بل کا مسودہ کابینہ میں پیش کیا اورفنانس ترمیمی بل کے نکات پر بریفنگ دی۔اس موقع پر وزیر اعظم نے اتحادی جماعتوں کو بھی اعتما میں لیا۔بعد ازاں وفاقی کابینہ نے سفارشات کے ساتھ منی بجٹ کی منظوری دے دی جس کی تصدیق وزیر اطلاعات فواد چوہدری کی جانب سے کی گئی ہے۔فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ وفاقی کابینہ نے فنانس بل کی منظوری دے دی۔واضح رہے کہ اپوزیشن نے ایوان میں منی بجٹ پیش کیے جانے کے موقع پر حکومت کا ڈٹ کر مقابلہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کا چھٹا جائزہ اجلاس 12 جنوری کو ہو گا، آئی ایم ایف کے اجلاس میں منظور شدہ منی بجٹ کا بل پیش کرنا لازمی ہے، جائزہ اجلاس میں 1 ارب ڈالر کی منظوری دی جائے گی، آئی ایم ایف نے 2019ء میں 6 ارب ڈالر کے قرض پیکج کی منظوری دی تھی، اب تک 2 ارب ڈالر قرض کی اقساط پاکستان موصول کر چکا ہے، سٹیٹ بنک کی خودمختاری کے بل کی منظوری بھی آئی ایم ایف شرائط میں شامل ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں